Print this page

کارکنوں کو ہر صورت بنی گالہ پہنچنے کی ہدایت

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)بنی گالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آج تین روز سے پولیس نے بنی گالہ کا محاصرہ کر رکھا ہے، نہ تو ہمارے کارکنوں کو اندر آنے دیا جا رہا ہے اور نا ہی کھانا اندر لانے کی اجازت دی جا رہی ہے، پولیس خواتین کے ساتھ بھی بدتمیزی کر رہی ہے جب کہ ہمارے کارکنوں کی جیبوں سے پیسے بھی نکالے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی کرپشن پکڑی گئی ہے اور وزیراعظم کی کرپشن سے متعلق پوچھنا میرا جمہوری اور آئینی حق ہے، حکومت نے عدالتی احکامات کے باوجود اسلام آباد کو کنٹینر لگا کر بند کر رکھا ہے، بنی گالہ کی چار دیواری کے اندر بھی سیکشن 144 نافذ کر رکھی ہے جب کہ دفاع پاکستان کونسل اور نواز شریف جلسے کرتے پھر رہے ہیں، کیا اس ملک میں ہمارے لئے الگ اور دوسروں کے لئے الگ قانون ہے، یہ میرا نہیں عدلیہ کا ٹرائل ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کی خبر لیک کرنے پر پرویز رشید کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے لیکن وہ تو درباری ہے اور بادشاہ کی اجازت کے بغیر ایک لفظ بھی نہیں بول سکتا، قوم کو گدھے کی نہیں بکرے کی قربانی چاہیئے، نواز شریف کے دن ختم ہو چکے ہیں، ایک چوہا پکڑا گیا اور اب باقیوں کی باری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کی خبر لیک کر کے مغل خاندان کے افراد پاک فوج کو بدنام کرنے کے لئے وہی کام کر رہے ہیں جو نریندر مودی کر رہا ہے، نواز شریف آمریت کی پیداوار ہیں اور جنرل جیلانی نے انہیں دودھ پلا کر پالا ہے، نواز شریف کو کو جمہوریت کی اسپیلنگ بھی نہیں آتی، وہ جمہوریت کے نام پر اپنے بچوں کو اقتدار کے لئے تیار کر رہے ہیں لیکن اب ان کا اصل چہرہ قوم کے سامنے آ چکا ہے۔ خواجہ آصف کی وطن واپسی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ جب گیڈر کی موت آتی ہے تو وہ شہر کی طرف دوڑتا ہے۔

چیرمین تحریک انصاف نے ایک بار پھر کارکنوں کو ہر صورت بنی گالہ پہنچنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جب ملک جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون ہے تو کارکن جس طرح بھی ممکن ہو، رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے کل ہی بنی گالہ پہنچیں، بنی گالہ سے ہی اسلام آباد پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں تو ان کے ججز پیش ہوں گے جب کہ سپریم کورٹ میں خود پیش ہوں گا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں