Print this page

عدالت عظمیٰ کو جواب دینا ہی پر پڑا

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاناما لیکس پر مریم نواز، حسن اور حسین نواز کی جانب سےسپریم کورٹ میں جواب جمع کرا دیا گیا ۔ وکیل سلمان کا کہنا ہے کہ مریم نواز سے متعلق تمام الزامات بے بنیاد اور غلط ہیں ۔

ان کا کہنا ہے کہ مریم نواز 2011 میں اپنے والد کے زیر کفالت نہیں تھیں ۔ مریم نواز باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرتی ہیں اور انہوں نے اپنے تمام اثاثے ظاہر کیے ۔ مریم نواز نیسکول اور نیلسن کی ٹرسٹی ہیں ۔ سپریم کورٹ میں پاناما لیکس کے معاملے پر وزیر اعظم کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت شروع ہوگئی جس میں شرکت کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور دیگر فریقین عدالت عظمیٰ پہنچے۔

چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بینچ کیس کی سماعت کررہا ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ تمام شکست خوردہ لوگ عدالت میں مائنس ون کی کوشش کر رہے ہیں ، وہ احتساب نہیں انتقام چاہتے ہیں، وزیراعظم کیس سے گرین چٹ لے کر نکلیں گے ۔ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے سپریم کورٹ کے باہر مخالفین پر کڑی تنقید کی ۔

میڈیا سے گفتگو میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ پی ٹی آئی ہمیشہ ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہی۔ طارق فضل چوہدری نے پی ٹی آئی کو سڑکوں اور ٹی وی کی عدالت سے اجتناب کرنے کا مشورہ دیا.انہوں نے کہا کہ مخالفین کے تمام الزمات پہلے بھی مسترد ہوئے ، آئندہ بھی ہوں گے ۔ لیگی رہنماوں نے کہا کہ نواز شریف کو ایٹمی دھماکوں پر سزا دی گئی اب سی پیک پر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں