Print this page

پی ٹی آئی نے دوبارہ احتجاج کا راستہ اپنانے کا ارادہ کرلیا

ایمز ٹی وی (اسلام آباد)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے عام انتخابات کے نتائج کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن قائم نہ ہونے کی صورت میں اپنا احتجاج دوبارہ شروع کرنے کا سوچ رہے ہِن۔پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ پارٹی سربراہ عمران خان مکمل اختیار کے حامل عدالتی کمیشن قائم کرنے میں حکومتی ہچکچاہٹ پر مایوسی کا شکار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی کور کمیٹی 6جون کو اجلاس میں صورتحال کا تفصیلی جائزہ لے گی۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا 'حکومت بے اختیار کمشن چاہتی ہے جبکہ پی ٹی آئی معنی خیز تحقیقات کیلئے ایک موثر کمیشن کی خواہاں ہے'۔ 16دسمبر کو سانحہ پشاور کے بعد سے اب تک حکومت پر تنقید سے گریز کرنے والے پی ٹی آئی رہنماؤں نے بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں تلخ لہجہ اپناتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کو پارلیمنٹ سے منظوری کے بغیر پٹرولیم مصنوعات پر اضافی جنرل سیلز ٹیکس لگانے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔اسد عمر نے کہا کہ اس حکومتی اقدام پر مرکزی اپوزیشن پارٹی پی پی پی کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔اسد کے مطابق ہر گزرتا دن اس تاثر کو تقویت دے رہا ہے کہ پی پی پی حکومت کی بی ٹیم ہے۔انہوں نے دعوی کیا کہ حکومت نے گیس قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس کا اعلان جلد ہی ہو گا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا 'حکومت بے اختیار کمشن چاہتی ہے جبکہ پی ٹی آئی معنی خیز تحقیقات کیلئے ایک موثر کمیشن کی خواہاں ہے'۔ 'ہمیں ڈی چوک چھوڑے ہوئے محض دو ہفتہ ہی گزریں ہیں اور ن لیگ واپس اپنے پرانے طور طریقوں پر واپس آ چکی ہے۔وہ صرف مراعات یافتہ طبقہ کے مفادات کا خیال کر رہے ہیں'۔ 'حکومت نے جس طرح پارلیمنٹ سے منظوری لیے بغیر پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی 17 سے 22 تک بڑھا یا اس سے پتہ چلتا ہے کہ مسلم لیگ نواز کے حکمران کس طرح حکومت چلانا چاہتے ہیں'۔ فوجی عدالتوں کے معاملہ پر قریشی نے کہا کہ پی ٹی آئی آئین کے بنیادی فریم ورک میں بڑی تبدیلیوں کے خلاف ہے اور پی پی پی کا بھی یہی موقف ہے۔ عمران خان کو معاشی امور پر تجاویز دینے والے رکن قومی اسمبلی اسد عمر نے مبینہ طور پر عوام کو عالمی مارکیٹ میں تیل کی گرتی قیمتوں سے مستفید ہونے سے محروم رکھنے پر حکومت اور پی پی پی کو آڑھے ہاتھوں لیا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں