Print this page

وزیر اعظم کے وکیل کا اعتراف

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ میں پاناما لیکس کیس کی سماعت کے دوران وزیراعظم کے وکیل سلمان بٹ نے کہا ہے کہ اگر ٹیکس ادا کرنا ہوتا تو پھر شائد یہ آف شور کمپنیاں ہی نہ ہو تیں ۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے پاناما لیکس کیس کی سماعت کی ۔

اس موقع پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ تحریک انصاف کا موقف ہے کہ کمپنی کا ٹرسٹی باقاعدہ ٹیکس اداکر ے ۔جس پر سلمان بٹ نے کہا کہ آف شور کمپنی کا ٹیکس نہیں دینا پڑتا ،اگر ٹیکس ادا کرنا ہوتا تو پھر شاید یہ آف شور کمپنیاں ہی نہ ہوتیں ۔

جسٹس کھوسہ نے کہا کہ دستا ویزات کے مطابق مریم کچھ کمپنیوں کی بینی فشری ہیں ،اگر زبانی ڈیڈ دستاویزات کے برعکس ہو تو اس کی کیا حیثیت ہو گی؟۔اس پر سلمان بٹ نے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ زبانی کلامی بھی ہو سکتی ہے ،برطانوی قانون کے مطابق ایسی ٹرسٹ ڈیڈ کی اجازت ہے ۔جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ موزیک فونسیکا کو ٹرسٹ ڈیڈ کے بارے میں بتا یا گیا تھا ؟جس پر سلمان بٹ نے کہا کہ اس سے متعلق کمپنی کو بھی بتا نے کی ضرورت نہیں تھی ،ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق برطانوی قانون کافی لچکدار ہے ،برطانوی قوانین کے مطابق ٹرسٹ ڈیڈ رجسٹرڈ کرانے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں