Print this page

عمران خان نے بدتہذیبی کی نئی مثال قائم کردی

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے کہا ہے کہ عمران خان کی بدتہذیبی کی مثالیں تو کئی بار دیکھ چکے ہیں لیکن آج جو بدتہذیبی کی مثال انہوں نے قائم کی وہ بے مثال ہے۔ عمران خان شارٹ کٹ میں شیروانی پہننا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انوشہ رحمان نے کہا کہ عمران خان نے عدالت میں آج جو بدتہذیبی کی مثال قائم کی وہ بے مثال ہے۔ عمران خان نے عدالت میں کہا کہ کمیشن بنا تو بائیکاٹ کریں گے ، پی ٹی آئی کا یہ رویہ افسوسناک اور شرمناک ہے ، عدالت جب بھی بلائے گی ہم آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے آج اپنے وکلاءکے ذریعے یہ پیغام پہنچایا کہ کمیشن بنانا ہے تو قبول ہے اور اگر خود کیس سننا چاہتے ہیں تو بھی قبول ہے۔ عمران خان تو شائد بھول گئے کہ کیس تھا کیا، وہ تو ٹرک بھر کر ثبوت لا رہے تھے، وہ کہاں گئے؟ جو فوٹو کاپیاں انہوں نے لگائیں کیا وہ شہادتیں تھیں؟ ہم نے عمران خان کے تمام الزامات کا بھرپور جواب دیا۔

انوشہ رحمان نے کہا کہ وزیراعظم کے وکیل نے دستاویزات اور قانون کی روشنی میں واضح کیا کہ مریم نواز کسی صورت بھی وزیراعظم کے زیر کفالت نہیں ہیں جبکہ یہ بھی ثابت کیا کہ وزیراعظم کی تقاریر میں کوئی تضاد نہیں تھا۔ وزیراعظم کے وکیل نے سپریم کورٹ میں کہا کہ وزیراعظم کی تقریر سیاسی تھی تو عمران خان نے اسے جھوٹ قرار دیاحالانکہ سیاسی تقریر کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ جھوٹ ہے، اس کا مطلب یہ تھا کہ وہ سیاسی عام فہم تھی اور اس میں کوئی تکنیکی پہلو نہیں تھا۔

عمران خان کے نزدیک سیاست جھوٹ ہو گی لیکن ہمارے نزدیک یہ عبادت ہے ۔ یہ نہ پاکستان کے عوام کو مانتے ہیں نہ اداروں کو مانتے ہیں ، ”اوئے فلاں، اوئے فلاں“ کہہ کر اداروں کی تضحیک کرتے ہیں ۔ ہم کام کرنا چاہتے ہیں لیکن ایک شخص کی ہٹ دھرمی ملک کو روک رہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کو عدالتوں کو پورا اعتماد ہے اور عدالت جب بھی بلائے گی ہم آئیں گے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں