Print this page

آرمی چیف کوئی چھوٹی موٹی چیز تو نہیں ہوتا کہ اس سے زبردستی اپنی باتیں منوائی جائیں

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی)سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے غداری کیس میں میری مدد کی تھی ۔نجی چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز مشرف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف قائم مقدمات میں پاک فوج کی جانب سے میری مدد کی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے حکومت سے کہا کہ وہ ججوں پر دباؤ نہ ڈا لے ، سابق آرمی چیف کی مداخلت پر حکومت نے دباؤ ڈالنا چھوڑ دیا۔ پرویز مشرف نے کہا کہ ان کیخلاف سیاسی مقدمات قائم کئے گئے تھے ۔انہوں نے بتایا نواز شریف نے مجھ سے 2 میجر جنرلوں کو فوج سے نکالنے کے لئے کہا تھا لیکن میں نہ مانا، آرمی چیف کوئی چھوٹی موٹی چیز تو نہیں ہوتا کہ اس سے زبردستی اپنی باتیں منوائی جائیں،نوازشریف نے نجم سیٹھی کا کورٹ مارشل کرنے کابھی کہاتھا۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے اختلافات ختم کروانے میں درمیان کے کچھ لوگ تھے ،میاں نواز شریف نے مجھے اور میری اہلیہ کو عمرہ پر لے جانے کی بات کی اس موقع پر ان کے گھر میں دعوت ہوئی،نواز شریف مجھے چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف بنانا چاہتے تھے مگر میں نہیں چاہتا تھا ۔پرویز مشرف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آرمی چیف بنانے پر میں نواز شریف کا شکر گزار تھا،نوازواجپائی مشترکہ اعلامیہ میں کشمیر کا ذکر نہ ہونے پر مجھے اعتراض تھا ۔

میں نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو آرمی چیف بننے پر مبارک باد کی کال کی تھی ۔دنیابھرمیں تاثرہے کہ پاناماکیس کا فیصلہ نوازشریف کے حق میں ہوگا ،سبکدوش ہونیوالے چیف جسٹس کوچاہئے تھاکہ کیس کا فیصلہ کردیتے ،نئے آنیوالے چیف جسٹس کے بارے میں خورشید شاہ اور عمران کی رائے اپنی جگہ لیکن نئے چیف جسٹس ہی اب آخری اُمید ہیں

 

پرنٹ یا ایمیل کریں