Print this page

تشدد کیس میں ڈاکٹر طاہرالاقادری بھی کود پڑے

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ و سیشن جج راجا خرم علی خان کی اہلیہ نے کم سن ملازمہ پر مبینہ تشدد کے معاملے سے متعلق پولیس کو اپنا تحریری بیان ریکارڈ کرادیا۔

ڈاکٹر طاہر القادری اسلام آباد میں تشدد کا شکار ہونے والی بچی طیبہ کے لئے میدان میں آ گئے ،بڑا اعلان کر دیا

تفصیلات کے مطابق حاضر سروس جج راجا خرم علی خان کی اہلیہ ماہین ظفر نے پولیس اسٹیشن جاکر تحریری بیان دیا ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ طیبہ کو دو سال پہلے ایک خاتون لیکر آئی تھی،ہم نے طیبہ کو اپنے بچوں کی طرح رکھا،ایک بیٹا اور دو بیٹیاں ہیں جن کے ساتھ کھیلنے کو طیبہ کو رکھا۔

جج کی بیوی کا کہنا ہے کہ 27 دسمبر کو طیبہ پڑوس میں گئی اور غائب ہوگئی،جس وقت بچی غائب ہوئی میرے شوہر گاؤں گئے ہوئے تھے، بچی پڑوس میں گئی تھی،پڑوسیوں سے پوچھا تو انہوں نے انکار کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پڑوس میں رہنے والوں نے بچی کی تصاویر سوشل میڈیا پر ڈالی،بچی کیسے زخمی ہوئی نہیں معلوم،مجھ پر عائد کردہ تمام الزامات جھوٹے ہیں ،میں نے طیبہ کو نہ جلایا اور نہ ہی اس کو مارا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں