Print this page

پارلیمنٹ میں صرف سراج الحق بچے گا اور کوئی نہیں

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاناما لیکس کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 62اور 63آپ کے موکل پر بھی لاگو ہو سکتا ہے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں نئے 5رکنی لارجر بینچ نے پاناما کیس کی چوتھی مسلسل سماعت کی اور نعیم بخاری کے دلائل سننے کے بعد کل تک کیلئے مزید سماعت ملتوی کردی ۔

نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا کہ وزیرا عظم کے پارلیمنٹ میں خطاب اور عدالتی جواب میں تضاد ہے جس پر انہیں نااہل قرار دیا جائے جس پر بینچ کے رکن جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکیس دیے کہ اگر62اور 63لگاتے ہیں تو ملک میں بچے گا کون ؟ آرٹیکل 62اور 63وزیر اعظم پر نہیں بلکہ اراکین پارلیمنٹ پر لاگو ہوتا ہے ۔انہوں نے نعیم بخاری سے کہا کہ آرٹیکل 62اور 63آپ کے موکل پر بھی لاگو ہو سکتا ہے

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ اصل معاملہ یہ ہے کہ کیا نوازشریف قوم ملک اور عدالت کے ساتھ سچے ہیں ۔”اس لئے اس مقدمے کو سن رہے ہیں کہ کہیں یہ سب کو نہ لے ڈوبے “۔ اگر یہی ہے تو پارلیمنٹ میں صرف سراج الحق بچے گا اور کوئی نہیں ۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ ہمیں اس مقدمے کی حساسیت اور پھیلاﺅ کا ادراک ہے اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ ایسا فیصلہ دیں جو بہترین نظیر ثابت ہو ۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں