Print this page

سلامتی کونسل کوموثر بنانے کیلیے متفقہ اصلاحات پرپاکستان اور چین کا مطالبہ

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) پاکستان اور چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مؤثر بنانے کیلیے اس میں اتفاق رائے سے اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔ دونوں ممالک نے جنوبی ایشیامیں اسٹرٹیجک توازن قائم کرنے پر بھی زور دیا۔ چینی وزیرخارجہ وانگ ژی کے دو روزہ دورے کے اختتام پر دفترخارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ وانگ ژی کا وزیرخارجہ کی حیثیت سے پاکستان کا پہلادورہ تھا جس کا بنیادی مقصد چینی صدر کے دورہ پاکستان کی تیاری تھا۔ انھوں نے صدر ممنون اور وزیراعظم نواز شریف سے ملاقاتیں کیں۔ وہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے بھی ملے۔ چینی وزیرخارجہ نے کہاکہ دونوں ممالک کی قیادت جامع اسٹرٹیجک پارٹنر شپ مزید مضبوط بنانے کے عزم پر کاربند ہے۔

دونوں ممالک کیلیے یہ بات اہم ہے کہ وہ چینی پاکستان اقتصادی راہداری کے مشترکہ تصور کو حقیقت کا روپ دیں۔ انھوں نے اس اہم منصوبے کی جلد تکمیل پر زور دیا۔ مشیر خارجہ کے ساتھ وفود کی سطح پر ہونے والی بات چیت میں جنوبی ایشیا میں ’’اسٹرٹیجک توازن‘‘قائم رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ دونوں ممالک نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مؤثر اور تمام رکن ممالک کی نمائندگی کا حق ادا کرنے کے قابل بنانے کیلئے کونسل میں اتفاق رائے سے اصلاحات کا مطالبہ کیا۔ دریں اثنا وانگ ژی نے جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ساتھ ملاقات کی جس میں علاقائی سلامتی، دوطرفہ دفاعی اور سیکیورٹی تعاون میں اضافے کا جائزہ لیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق وانگ ژی نے آپریشن ضرب عضب کی نمایاں پیش رفت اور کامیابیوں کی تعریف کی۔

ملاقات کے بعد وفد کی سطح پر گول میز اجلاس ہوا جس میں دونوں ممالک کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ قبل ازیں جنرل ہیڈکوارٹرز پہنچنے پر چینی وزیر خارجہ نے یادگار شہدأ پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور خطے میں امن واستحکام کیلیے پاک فوج کی قربانیوں کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں