Print this page

گستاخانہ مواد کیس کی سماعت روکنے کی کوشش

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیس کی سماعت کرنے والے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے کمرہ عدالت میں وکلاءنے ہنگامہ برپا کردیا اور وکلاءاور پولیس کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس شوکت عزیزصدیقی کا کمرہ عدالت اس وقت جھگڑے کا گڑھ بن گیا جب اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی ہڑتال کے باعث وکلاءنے سائلین کو عدالت کے دروازے پر روکدیا جبکہ جسٹس شوکت صدیقی نے سماعت جاری رکھی ۔بار کے عہدیداران طیش میں آگئے اور سماعت روکنے کی کوشش کی جس پر وکلاءاور پولیس کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔
چیف جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ بے مقصد ہڑتال سائلین سے ظلم کے مترادف ہے،عدالتوں کو زبردستی کارروائی سے روکنا غیر قانونی ہے۔انہوں نے کہا کہ وکلاءخود قانون کو ہاتھ میں لیں گے تو انصاف کیسے ہوگا۔جسٹس شوکت نے مدعی کو پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ خدا کے واسطے عدالت کو کام کرنے دیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں