Print this page

حکومت نے قطری شہزادوں کو شکار کی اجازت دے دی

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) نواز شریف حکومت نے ملک کے 9 اضلاع میں 8 قطری شہزادوں کو 2017ءمیں شکار کھیلنے کی اجازت دیدی ہے۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے شکار کی اجازت اور اس حوالے سے صوبائی حکومتوں کی رضا مندی کے بارے میں قطر کے سفارتخانے کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا ہے۔ آن لائن کو دفتر خارجہ کی طرف سے قطر کے سفارتخانے بھیجے گئے خط کی کاپی موصول ہوگئی ہے۔ پاکستانی حکومت کے لیٹر نمبر ڈی سی (پی X آئی) (Allocation/Qatar)2016-17/6/19 کے ذریعے قطر حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ نوازشریف کی وفاقی حکومت نے قطر کے 8 شہزادوں کو متعلقہ اضلاع میں شکار کھیلنے کی الاٹمنٹ کیلئے متعلقہ صوبائی حکومتوں کو سفارش کر دی ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق پانامہ لیکس میں شریف خاندان کی کرپشن کا دفاع کرنیوالے قطرے شہزادہ شیخ حامد بن جاسم بن جبار االثانی جو قطر کے سابق وزیراعظم بھی رہ چکے ہیں، کو پنجاب کے اضلاع جھنگ اور بھکر کے علاقے فراہم کئے گئے ہیں جہاں وہ شکار کا شوق پورا کریں گے۔
شیخ حامد بن خلیفہ الحقانی جو کہ امیر قطر کے والد ہیں، کو بہاولنگر کا ضلع دیا گیا ہے۔ تیسرے شہزادے شیخ جاسم بن حامد الثانی کو بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل کی تحصیل موسیٰ خیل اور تحصیل ڈاگ الاٹ کی گئی ہے۔ دستاویز کے مطابق شیخ حامد بن خلیفہ الثانی سابق ڈپٹی وزیراعظم قطر کو بلوچستان کا ضلع لورا لائی الاٹ کیا گیا ہے۔ شہزادہ شیخ خالد بن تھانی الثانی کو سندھ کا ضلع دادو الاٹ کیا گیا ہے۔
شہزادہ شیخ تھانی بن عبدالعزیز الثانی کو بلوچستان کا سوراب اور قلات کی تحصیل سہراب الاٹ کی گئی ہے جبکہ شیخ محمد بن علی بن عبداللہ بن الثانی کو بلوچستان کا ضلع بارکھان الاٹ کیا گیا ہے۔ قطری شہزادوں کو شکار کی اجازت دینے کے بارے میں دستاویزات پر سیکرٹری ماحولیات او رچیف سیکرٹری کے پی کے دستخط بھی موجود ہیں جنہوں نے اجازت دینے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے حالانکہ عمران خان نے قطری شہزادوں کو شکار کی اجازت نہ دینے کا اعلان کر رکھا ہے اور شریف خاندان پر تنقید کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ دفتر خارجہ کے سیکرٹری نے سپریم کورٹ میں بیان دیا تھا کہ قطری شہزادوں کو شکار کی اجازت دینا سفارتکاری کو مضبوط کرنے کے مترادف ہے اور یہ ہماری ڈپلومیسی کا حصہ ہیں

 

پرنٹ یا ایمیل کریں