Print this page

41ملکی سعودی اتحاد میں شمولیت پر پاکستان کی تصدیق

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاکستان نے 41 ملکی سعودی اتحاد میں شمولیت اختیار کرنے کی تصدیق کردی، فوجی اتحاد کے ضوابط کار ابھی تیار نہیں ہوئے۔ان خیالات کا اظہار ترجمان دفتر خارجہ محمد نفیس زکریا نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر دنیا کا سب سے بڑا فوجی زون بن چکا ہے ،جہاں تعینات بھارتی فورسز کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے ، اقوام متحدہ کشمیریوں کی نسل کشی رکوائے۔ بھارت جتنی مرضی طاقت کا استعمال کرلے ، کشمیریوں نے بھارتی تسلط سے آزادی کا عزم کر رکھا ہے۔
اب تو بھارت کے اندر سے بھی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ بھارت میں اقلیتوں پر تشدد اور مظالم معمول بن چکا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ بھارت میں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں پر مظام کا نوٹس لیا جائے۔ بھارت خود اپنی سرزمین پر دہشت گردی کر کے دیگر ملکوں کو مورد الزام ٹھہراتا ہے۔ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنیکا خواہاں ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان خود بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی کا شکار ہے ، بلوچستان میں را ایجنٹ کل بھوشن یادو کی گرفتاری اور اس کے اعترافی بیانات اس بات کا واضح ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی حکومت ممبئی میں قائد اعظم کی رہائش گاہ جناح ہاﺅس کی اہمیت کا خیال رکھتے ہوئے اس کا تحفظ کرے اور عمارت پاکستان کے حوالے کرے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان میری ٹائم ایجنسی اور بھارتی کوسٹ گارڈز کے درمیان 16 سے 19 اپریل کے درمیان نئی دہلی میں مذاکرات ہوں گے۔ سابق سفیر حسین حقانی کو کسی قسم کا سفارتی استثنیٰ حاصل نہیں ہے۔ افغانستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ دونوں ملکوں نے دہشت گردی کی روک تھام کیلئے ادارہ جاتی تعاون کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے جبکہ دہشت گردی کے خاتمے اور بارڈر مینجمنٹ کی غرض سے رابطوں میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی دونوں ملکوں کیلئے یکساں خطرہ ہے۔ افغانستان میں امن سے متعلق 12 ملکی کانفرنس آئندہ ماہ ماسکو میں منعقد ہو رہی ہے ، جس میں پاکستان شرکت کریگا۔ افغان امن عمل کی حمایت ہماری پالیسی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے ، دونوں ملکوں کے مابین دو طرفہ تجارت 19 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے ، چین کیساتھ دفاع، معیشت، ثقافت سمیت تمام شعبوں میں خوشگوار تعلقات قائم ہیں۔
سی پیک نہ صرف پاکستان اور چین بلکہ اقتصادی لحاظ سے تمام خطے کیلئے اہم تبدیلیاں لائے گا۔ ترجمان نے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں