Print this page

پیمرا عدم تحفظ کا شکار۔۔ آرمی چیف سے مدد طلب

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پیمرا کے چیئرمین ابصار عالم نےپیمرا ملازمین کو نامعلوم افراد کی جانب سے دھمکیاں دیئےجانے کا انکشاف کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ،چیف جسٹس پاکستان،وزیراعظم نواز شریف ،وزیرداخلہ اور چاروں ہائیکورٹس کے چیف جسٹس سے معاملے کی تحقیقات اور تحفظ کیلئے مددمانگ لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیمرا کے چیئرمین ابصار عالم نے کہا کہ کچھ لوگ پیمرا کے عملے کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور ملازمین کو تحفظ دینے کیلئے آرمی چیف کو خط لکھا ہے کیونکہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے خاموشی سے بہت بڑے بڑے کام کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور چیف جسٹس سے بھی درخواست کررہا ہوں کہہمیں تحفظ دیا جائے اور تحقیقات کی جائیں کہ جو بھی آواز بدل کر دھمکیاں دے رہا ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے ،ریاستی ادارے کے عملے کو دھمکیاں دینے والے کو سامنے لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں تحفظ نہ دیا گیا تو ہمارے لئے کام کرنا مشکل ہوجائے گا،وزیراعظم سے ملاقات کا وقت نہ ملنے کی وجہ سے پریس کانفرنس کرنا پڑی،اپنی اتھارٹی منوانے کیلئے ہمارے پاس کوئی ہتھیار نہیں،ریاست ملازمین کیلئے کھڑی نہیں ہوگی تو ملازم بھی کھڑا نہیں ہوگا،پیمرا عملی طور پر ہائیکورٹس کے پاس چلا گیا ہے اور پیمرا کا کام صرف پوسٹ آفس کا رہ گیا ہے۔ابصار عالم نے بتایا کہ میرے دو بھائی نظام مصطفی تحریک میں شہید ہوچکے ہیں اور مجھے یہ بتایا جارہا ہے کہ اسلام کیا ہے اور ناموس رسالت ﷺ کیا ہے جس نے بچپن میں ہی اپنے دو بھائیوں کو قبر میں اتارا۔
انہوں نے کہا اگر پیمرا کا اختیار اپنے پاس رکھنا ہے تو پھرپیمرا کو بند کردینا چاہیے،اپنے ٹیم ممبرز اور ان کے خاندان کی زندگیوں کو خطرے میں نہیں ڈال سکتا،کچھ اینکرز نفرت انگیز مواد نشر کررہے ہیں،پیمرا ملازمین میرے بچوں کی طرح ہیں ،وزیراعظم اور میرا دل بہت قریب ہیںان میں فاصلے پیدا نہیں ہوسکتے۔
چیئرمین پیمرا نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو سپریم کورٹ میں لے کر جارہے ہیں اور کچھ عرصہ میں مزید چینلز کے لائسنس دینا چاہ رہے ہیں۔کام بہتر انداز میں سرانجام دینے کیلئے وفاق سے بھی مدد مانگی ہے ،زیر التواءکیسز جلد نمٹانے کیلئے سپریم کورٹ کو بھی خط لکھا ہے اور عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ زیر التواءدرخواستیں جلد نمٹائی جائیں،تمام ادارے آئین کے تحت پیمرا کی مدد کرنے کے پابند ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

comments45