Print this page

عالمی عدالت جانابھارت کو مہنگا پڑگیا۔۔ پاکستان کا کشمیر پر بھی عالمی عدالت جانے کا راستہ کھل گیا

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کلبھوشن یادیو کو ملک کے قانون کے مطابق سزا ملی جسے عالمی عدالت انصاف بھی ختم نہیں کرسکتی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران مشیر خارجہ نے کہا کہ کلبھوشن کوئی عام ایجنٹ نہیں بلکہ وہ بھارتی بحریہ کا حاضر سروس افسر ہے، اس نے جعلی پاسپورٹ استعمال کیا اور دہشت گردی کی کارروائیوں کا اعتراف کیا، اسے قانون اور آئین کے مطابق سزا سنائی گئی اور عالمی عدالت اس سزا کو ختم نہیں کرسکتی۔ بھارت نے دہشتگردی کے لیے ریاستی ادارے کو استعمال کیا، کلبھوشن تک قونصلر رسائی کے بارے میں عالمی عدالت نے کوئی حکم نہیں دیا۔
وکیل کی تقرری سے متعلق سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت نے 8 مئی کو اپیل درخواست دائر کی، 9 تاریخ کو ہمیں نوٹس ملا جب کہ 15 مئی کو عدالت کی سماعت ہوگئی، ہم نے آئی سی جے سے وقت مانگنے کی کوشش کی تھی لیکن جواب ملا کہ اس کے لیے پٹیشن دائر کرنی پڑے گی اور جب تک وقت گزر چکا ہوگا، پاکستان کو کیس کی تیاری کے لیے صرف 5 دن ملے اور اتنے وقت میں ایڈہاک جج کا تقرر مشکل تھا، خاور قریشی کو وکیل تعینات کرنا عجلت میں ہی سہی لیکن متفقہ فیصلہ تھا کیونکہ خاور قریشی نے ہی حیدرآباد فنڈز کیس لڑا تھا اور اس میں ہم کامیاب ہوئے تھے ۔ عدالت میں سب ہی نے خاورقریشی کے دلائل کی تعریف کی لیکن اب ہم ایڈہاک جج مقرر کریں گے اور مضبوط قانونی ٹیم بنائیں گے، جس میں خاور قریشی بھی شامل ہوسکتے ہیں۔ عالمی عدالت نے ابھی کیس پر کوئی بات نہیں کی،پاکستان کا کیس ابھی بھی مضبوط ہے، عدالت انصاف میں ہمیں بھارتی دہشت گردی کے حوالے سے اپنے موقف کے اظہار کا بھی موقع ملے گا۔
مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کے معاملے پر بھارتی جج نے بھی بیان دیا کہ بھارت نےعالمی عدالت جاکر غلطی کی، اس سے پاکستان کا کشمیر پر بھی عالمی عدالت جانے کا راستہ کھل گیا لیکن مسئلہ کشمیر سوچ سمجھ کر عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کا فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے جو سیاسی رنگ دیا گیا وہ انتہائی غیر سنجیدہ اور غیر ذمہ دارانہ ہے، اپوزیشن کو قومی سلامتی جیسے موضوع پر سیاسی اور مقصود مقاصد کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہئیے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

comments36