Print this page

عمران خان وزارت عظمیٰ کیلیے پرویز مشرف کی جوتیاں چاٹتے رہے، وزیر خزانہ

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد) وزیر خزانہ اسحاق ڈار پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے جہاں وزیر خزانہ سے حدیبیہ پیپرز ملز اور ان کے بیان حلفی سے متعلق سوالات پوچھے گئے۔
پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ انہیں پہلی بار جے آئی ٹی میں بلایا گیا اورمقررہ وقت سے پہلے ہی یہاں آگئے تھے۔ جے آئی ٹی نے جو سوالات پوچھے ان کے جوابات دے دیے اور تمام معاملات شفاف ہیں، پاناما پیپرز میں نواز شریف کا نام نہیں جب کہ جن کے نام پاناما میں ہیں وہ دوسری جماعتوں میں ہیں، وزیراعظم نواز شریف کے خلاف کوئی کیس نہیں تاہم چند ریفرنسز پرویز مشرف کے زمانے میں جھوٹ کی بنیاد پر بنائے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے سامنے تمام حساب پیش کردیا ہے اور پرویز مشرف دور میں ان کا دیا گیا بیان ردی کے ٹکڑے سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتا، وہ بیان حلفی ان کے ہاتھ سے نہیں لکھا ہوا، اس پر ان سے زبردستی دستخط کروائے گئے۔
 
وفاقی وزیر نے کہا کہ اگلے12 سال میں پاکستان دنیا کی 20 بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا اور جب بھی ملک میں استحکام آتا ہے یہ تماشا شروع ہوجاتا ہے لہذا 23 سال سے جاری اس تماشے کو اب ختم ہوجانا چاہیے۔ دنیا میں کہیں بھی ایسی پٹیشن نہیں دائر ہوتی جو ملک میں ہوتی ہے، سپریم کورٹ نے ارسلان افتخار کیس میں جے آئی ٹی کا طریقہ کار طے کیا تھا، جج کے بیٹے کیلیے کوئی اور قانون اوروزیراعظم کے بیٹے کیلیے کوئی اورقانون نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی بہن عظمی اور علیمہ کو بھی اگر ایسے بلایا جائے گا تو برا لگے گا، مریم نواز شریف وزیر اعظم کے ساتھ قوم کی بھی بیٹی ہے، سپریم کورٹ مریم نواز کو ایسے بلانے پر نوٹس لے،جے آئی ٹی مریم نواز کو بلانے کے بجائے ان کو سوالات بھیجے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ جو منہ میں آئے بول دینا بڑا آسان ہے لیکن آدمی کو سوچ سمجھ کر بات کرنا چاہیے، عمران خان بنیادی طور پر ڈرپوک آدمی ہیں، یہ تو اپنی شادی بھی چھپاتے ہیں ، ان کی جمائمہ سے شادی بھی جہاں بتاتے ہیں وہاں نہیں کہیں اور ہوئی ہے، وہ کس منہ سے نوازشریف کے خلاف 62 اور 63 کا کیس کرتے ہیں، انہوں نے عطیات کی رقم سے جوا کھیلا، وہ آج بھی ٹیکس چور اور جواری ہیں۔ ان کے لیے کیلی فورنیا کا کیس ہی کافی ہے۔ وہ پیسے باہر بھیجنے کی بات کرنے سے پہلے اپنے دائیں بائیں اے ٹی ایم مشینوں کو دیکھیں۔ عمران خان کے جھوٹ ان کے منہ پر آئیں گے اور صرف سچ باقی رہے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ جب سے 2013 کا الیکشن ہوا ہے اس وقت سے عمران خان کو چین نہیں آیا، انہوں نے نوجوانوں کا اخلاق تباہ کردیا ہے، ان سے کوئی اور تماشا کروارہا ہے، عمران خان وزارت عظمیٰ کیلیے پرویز مشرف کی جوتیاں چاٹتے رہے اور پھر ریفرنڈم کی حمایت پر انڈے کھائے۔ عمران بتائیں کہ ان کی وفاداری پاکستان کے ساتھ ہے یا یہودیوں کے ساتھ، میں چارٹرڈ اکاونٹنٹ ہوں لیکن عمران خان بتائیں کہ ان کے اثاثے مجھ سے زیادہ کیسے ہوگئے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، حسن نواز، حسین نواز، وزیراعظم کے کزن طارق شفیع اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

comments10