Print this page

جموں کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازع ہے

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کااسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ میں کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت تسلسل کے ساتھ جاری ہے، کشمیر کی تحریک آزادی کو دہشت گردی سے تشبہہ دینے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں ، رواں ہفتے بھی بھارتی فوج کے مظالم میں 6 بے گناہ کشمیری شہید ہوئے جب کہ احتجاج کرنے والوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جموں کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازع ہے، مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل تک قیام امن خواب رہے گا، بین الاقوامی برادری کو بھی چاہئے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ آج دنیا بھر میں موجود کشمیری 1931 میں شہید ہونے والوں کی یاد میں یوم شہدا منارہے ہیں اور ہم بھی ان سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم پر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے رواں برس اب تک ایل او سی پر 542 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اور بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے اب تک 18 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے ہیں۔ پاکستان نے بھارتی ہائی اور ڈپٹی کمشنر کو متعدد بار طلب کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی انتہا پسندوں کی دہشت گردی سے سمجھوتہ ایکسپریس میں 40 سے زائد پاکستانی شہری شہید ہوئے اور آج 10 برس گزر جانے کے باوجود اس سانحے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جب کہ خود دہشت گردی کروا کر پاکستان پر الزام لگانا بھارت کا وطیرہ ہے، بھارت نے ماضی میں متعدد مرتبہ دہشت گردی کے واقعات خود کرائے اور الزامات پاکستان پر لگا دیئے گئے۔ کرنل(ر) حبیب ظاہر کے حوالے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نیپالی انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں ہے اور نیپالی حکومت نے بھی مطلع کیا ہے کہ معاملے پر تحقیقات جاری ہیں

 

پرنٹ یا ایمیل کریں