Print this page

دبئی میں کام کرنے کیلئے اقامہ تو لیا تھا نا؟عدالت

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد پاناما کیس کی دوسری سماعت جاری ہے جہاں تین رکنی بینچ وزیر اعظم کے وکیل خواجہ حارث سے سخت سوالات کر رہی ہے ۔عدالت نے وزیر اعظم کے وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا ہے کہ وزیر اعظم نے دبئی میں کام کرنے کیلئے اقامہ تو لیا تھا نا؟ تفصیلات کے مطابق جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ کے ممبر جسٹس عظمت سعید شیخ نے وزیر اعظم کے وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ وزیر اعظم نے دبئی میں کام کرنے کیلئے اقامہ تو لیا تھا نا؟ جس پر وکیل نے موقف اپنایا کہوزیر اعظم نے ایف زیڈ ای کی بنیاد پر 2012ءمیں اقامہ لیا تھا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کے موکل نے تو اپنے خالو کو بھی نہیں پہچانا ، کیاآپ کی اپروچ یہ تھی کہ جے آئی ٹی کو کچھ نہیں بتانا ؟فیملی کی اپروچ کیا ہے آپ دیکھ رہے ہیں ، لندن فلیٹس کا مالک کون ہے فیملی کو کچھ پتہ ہی نہیں۔سوالات کے جواب میں کہا گیا میں نہیں جانتا۔

 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں