Print this page

انوشے رحمان کا جےآئی ٹی کےچیئرمین پرالزام

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)وفاقی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشے رحمان نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کے چیئر مین پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے برطانیہ میں کوئسٹ کے نام سے ایک کمپنی کی خدمات حاصل کیں وہ کمپنی واجد ضیا کے رشتے دار کی تھی اور یہ کمپنی غیر موثر ہے جس نے ایک سال سے کام نہیں کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ واجد ضیا نے قوم کے ٹیکس کے پیسوں سے غیر قانونی طریقے سے اس کمپنی کی خدمات حاصل کیں ،۔انوشے رحمان نے کہا کہ جے آئی ٹی کے چیئر مین کو اس الزام پر وضاحت دینا ہو گی ،اگرانہوں نے الزام کی تردید نہ کی تو اس کا مطلب یہ ٹھیک بات ہے ۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں اگر ایسی کمپنی کا کردار موجود ہے تو یہ رپورٹ ایک ردی کی ٹوکری میں جانی چاہیے ۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انوشے رحمان نے کہا کہ جے آئی ٹی پر اٹھنے والے سوالات سپریم کورٹ کے سامنے رکھ دئیے ہیں ،جے آئی ٹی اپنے مینڈیٹ سے باہر نکل گئی ۔ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کو پی ٹی آئی کی رپورٹ سے تشبہہ اس لیے دی کیونکہ اس رپورٹ میں ایسی زبان استعمال نہیں کی گئی جس کی کسی سرکاری افسر سے امید کی جا سکتی ہو ،جے آئی ٹی کی تشکیل ،کنڈکٹ ،طارق شفیع کے بیانات لینے کا طریقہ کار ،حسین نواز کی تصویر لیک اور فون ٹیپ کرنے پر جے آئی ٹی پر سوالات اٹھائے ۔
ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے سامنے جو لوگ پیش ہوئے ان کے بیانا ت کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ،اس پر ن لیگ کے تحفظات ہیں ،جے آئی ٹی نے جو دستا ویزات خود سے حاصل کیں ،ان دستا ویزات کے حوالے سے شریف خاندان سے کچھ نہیں پوچھا گیا ۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں