Print this page

سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے دی گئی سزائیں معطل کر دیں

ایمز ٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ نے انسداد دہشتگردی کیلئے نیشنل ایکشن پلان کے تحت قائم فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائے موت پرعملدرآمد معطل کردیا ۔ چیف جسٹس ناصر المک کی سربراہی میں فل کورٹ نے 21 ویں آئینی ترمیم سے متعلق درخواستوں کے فیصلے تک فوجی عدالتوں سے سنائی گئی سزاؤں پر حکم امتناع جاری کردیا۔ درخواست سابق صدر سپریم کورٹ بار عاصمہ جہانگیر کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ چیف جسٹس ناصر المک نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ فوجی عدالتوں کی قانونی حیثیت کے تعین تک ان کی سنائی گئی سزائیں معطل رہیں گی، اگر فیصلہ فوجی عدالتوں کے حق میں ہوا تو ان عدالتوں سے سزائیں پانے والوں کو چھوٹ نہیں ملے گی۔ واضح رہے کہ رواں ماہ فوجی عدالتوں نے 6 دہشتگردوں کو سزائے موت سنائی تھی، فوجی عدالتوں کا قیام پشاور16 دسمبر کو آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد 21 ویں آئینی ترمیم کے تحت عمل میں لایا گیا تھا۔ سپریم کورٹ میں 21 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں زیر سماعت ہیں جن کا فیصلہ ہونے تک فوجی عدالتوں کی جانب سے سنائی گئی سزاؤں پر عملدرآمد معطل کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 22 اپریل تک ملتوی کردی

 

پرنٹ یا ایمیل کریں