×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46
 Print this page

طاہر القادری نے اسلام آباد میں جاری دھرنا ختم کر دیا

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے 76 روز بعداسلام آباد میں جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا،ان کا کہنا تھا انقلاب مارچ کے بعد دھرنے کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا اب اگلے مرحلے میں ملک کے ہر شہر میں دو ،دو روز کے لئے دھرنا دیا جائے گا،انقلاب کا ایجنڈا تبدیل ہوا نہ ہی ایسا ہو گا، انتخابات مسلط کئے گئے تو میدان خالی نہیں چھوڑیں گے،دھرنا انقلاب کے سفر میں تبدیل ہوگیا۔دھرنے کے خاتمے پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے 2 ماہ سے زائد عرصے تک ساتھ رہنے والے کارکن ایک دوسرے سے گلے مل کر روتے رہے۔ خواتین کارکن بھی آنسو بہاتی رہیں۔حکومت کے خاتمے، قومی حکومت کے قیام اور سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جاں بحق ہونے والے افراد کے قاتلوں کے خلاف کارروائی کے لئے اسلام آباد میں دیے جانے والے دھرنے سے اختتامی خطاب میں طاہر القادری کا کہنا تھا اسلام آباد میں دھرنا ختم کر رہے ہیں مگر ملک بھر میں احتجاجی جلسوں کا سلسلہ جاری رہے گا، قومی حکومت کے قیام کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا 23 اکتوبر کو ایبٹ آباد میں دھرنا ہو گا پھر محرم الحرام کا وقفہ ہو گا اور اس کے بعد 23 نومبر کو بھکر، 14دسمبر کو سیالکوٹ ،25 دسمبر کو مزار قائد کراچی پر دھرنا ہو گا۔ طاہر القادری نے دھرنے کے شرکا کو ہدایت کی کہ اپنا سامان سمیٹیں اور گھر جائیں اور جگہ کی صفائی کر کے جانا ہے۔طاہر القادری نے کہا انقلاب کاسفرختم نہیں ہواابھی جاری ہے ہم نے اگر اسٹیبلشمنٹ سےایک پیسہ بھی لیا ہو تو مجھےپھانسی دے دی جائے ۔ انہوں نے دبئی سمیت کسی بھی جگہ ڈیل کی بھی سختی سے تردید کی۔ طاہر القادری نے کہا نواز شریف نے آرمی چیف کو ضمانتی بننے کی درخواست کی تھی اور اگلے ہی دن اپنے بیان سے مکر گئے۔ ان کا کہنا تھا کبھی اپنے موقف سے ہٹے نہ ہٹیں گے کبھی بھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا بلکہ ویل کم کیا ہے، مذاکرات کو حکومت نے گنوا دیا ہم نے شفاف تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کا فارمولا دیا تھا لیکن حکومت جے آئی ٹی میں اپنے لوگوں کا تعین چاہتی تھی، ہمارا فیصلہ آج بھی قائم ہے ہم چودہ شہدا کا خون نہیں بیچنا چاہتے، شفاف تحقیقات تک وزیر اعلیٰ پنجاب مستعفی ہوں ، شفاف تحقیقات کی 100 فیصد ضمانت ہونی چاہیے۔

طاہر القادری نے کہا انسان صرف تدبیر کر سکتا ہے باقی معاملات اللہ کے ہاتھ ہوتے ہیں بیشک ہمارے اندازے درست ثابت نہیں ہوئے لیکن ہمیں 18کروڑ عوام کے شعور بیداری کی صورت میں بڑا صلہ ملا ہے ہم اللہ تعالیٰ سے چھوٹی چیز طلب کر رہے تھے لیکن ہمیں اس سے بڑی چیز مل گئی ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں