Print this page

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پرآمدن سے زائد اثاثہ جات کے نیب ریفرنس میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، جبکہ انہوں نے الزامات کی صحت سے انکار کردیا ہے۔ اسحاق ڈارکی پیشی کے پیش نظر جوڈیشل کمپلیکس کی سکیورٹی انتہائی سخت رکھی گئی اور کسی کو بھی احاطہ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نیب کی جانب سے دائر کیے گئے آمدن سے زائد اثاثہ جات کے ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے جہاں ان پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار پر فرد جرم کے الزامات پڑھ کر سنائے ، جن کی صحت سے ملزم نے انکار کردیا ۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پیشی کے پیش نظر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے اور تمام لوگوں پر جوڈیشل کمپلیکس کے دروازے بند کردیے گئے ۔ جوڈیشل کمپلیکس میں 20 کے قریب عدالتیں کام کر رہی ہیں لیکن سکیورٹی اہلکاروں نے سائلین کو بھی باہر روک دیا جبکہ میڈیا نمائندگان کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ سکیورٹی اہلکاروں نے وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری سمیت ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب مظفر عباسی اور سپیشل پراسیکیوٹر عمران شفیق کو بھی جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے روک دیا ۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پیشی کیلئے آئے تو انہیں مرکزی گیٹ سے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی بلکہ عقبی دروازے سے عدالت لے جایا گیا ۔ واضح رہے کہ منگل کے روز سابق وزیر اعظم نواز شریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت میں شدید بد نظمی دیکھنے میں آئی تھی اور نواز شریف کے ساتھ آنے والے افراد موبائل فون پر جج صاحب کی ویڈیو اور تصاویر بناتے رہے تھے ۔ گزشتہ روز ہونے والی بد نظمی کے باعث رجسٹرار نے سکیورٹی سخت رکھنے اور کسی کو بھی عدالت میں داخل نہ ہونے دینے کا حکم دیا تھا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں