Print this page

ملک کی معیشت کو نواز شریف نے تباہ کیا ہے،نعیم الحق

 

ایمز ٹی وی (اسلام آباد)پی ٹی آئی کے رہنما نعیم الحق کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کٹھ پتلی حکومت ہے، نواز شریف نااہل ہوگئے ہیں مگر پنجاب ہاؤس میں ایسا لگا جیسے ابھی تک وزیراعظم ہیں، نواز شریف عملاً اب بھی حکومت کر رہے ہیں، وہ من پسند فیصلوں کے لیے عدالتوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں ،ابھی تک ماڈل ٹاؤن سانحے کی رپورٹ عام نہیں کی گئی۔ الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے نعیم الحق کا کہنا تھا کہ نیب قانون کے مطابق ہر کیس کا فیصلہ ایک ماہ میں ہوگا لیکن نواز شریف کے کیس میں اسے 6 ماہ دیے گئے ہیں۔ نعیم الحق نے کہا کہ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کو فرانس میں سفارتکاری کی پیشکش کی گئی ہے تاکہ وہ ہاتھ 'ہولا رکھیں۔ تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ عمران خان کی مالی معاملات سے متعلق کچھ نہیں چھپایا اور تمام تفصیلات عدالت کو دے دی ہیں، امید کرتے ہیں کہ جس طرح جج نے باریکی سے سوالات کئے نیب کی کارروائی بھی نواز شریف کے خلاف باریکیوں سے ہوگی۔

نعیم الحق کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی کل کی پریس کانفرنس کے بعد واضح ہوگیا کہ وہ عدلیہ کے خلاف ہمیشہ کی طرح مزاحمت کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف عملاً اب بھی حکومت کر رہے ہیں، انہیں ایک کٹھ پتلی وزیراعظم مل گیا ہے جو ہر فیصلہ کرنے سے پہلے اجازت لیتا ہے جب کہ نواز شریف کے خاص آدمی فواد حسن فواد کو وزیراعظم ہاؤس کا انچارج بنا رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف عملاً اب بھی حکومت کر رہے ہیں، انہیں ایک کٹھ پتلی وزیراعظم مل گیا ہے جو ہر فیصلہ کرنے سے پہلے اجازت لیتا ہے جب کہ نواز شریف کے خاص آدمی فواد حسن فواد کو وزیراعظم ہاؤس کا انچارج بنا رکھا ہے۔ نعیم الحق نے کہا کہ ڈان لیکس کی رپورٹ پر کوشش کر رہے ہیں کہ اس پر بھی عدالتی فیصلہ آئے، رپورٹ کو قوم کے مفاد میں سامنے آنا چاہیے جس کے بعد پتہ چل جائے گا کہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کس حد تک فوج کے خلاف سازش میں ملوث ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ کو دبانے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے جب کہ وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ اس میں ملوث ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا کہ نواز شریف نے بڑے فخر سے ترقی کا کہا تھا لیکن ماہرین معیشت آج کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے ملکی معیشت کو تباہ کردیا جب کہ حکومت اخراجات پورے کرنے کے قابل نہیں اور روزانہ 6 ارب روپے چھاپ کر قرض لئے جارہے ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں