Print this page

عوامی مینڈیٹ کی توہین نہ کی جائے, نواز شریف

 

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاناما نہیں ، اقامہ پر وزیراعظم کو نکال دیا جاتاہے،تم مجھے بے دخل کرتے جاؤ،یہ عوام مجھے دوبارہ داخل کرتے جائیں گے۔ اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کے جنرل کونسل اجلاس سے خطاب میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے نا اہل کیے جانے کی وجہ مجھ سے زیادہ آپ جانتے ہیں،مجھے کسی کرپشن یا بدعنوانی کے جرم میں نااہل نہیں کیا گیا،

صرف اس جرم میں نااہل کیاکہ نوازشریف نےبیٹےسےتنخواہ کیوں نہیں لی، مجھے عوام کی نمائندگی سے نااہل قرار دےدیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی لالچ نہیں، کوئی ذاتی مفاد نہیں اور کسی قسم کا کوئی غلط کام نہیں کیا،بتانا چاہیے تھا کہ نواز شریف نے کوئی کرپشن نہیں کی۔تحقیق کرلیں وزارت عظمیٰ کی بھی تنخواہ لیتاتھا یا نہیں شاید کوئی اور فرد جرم بن جائے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے میرا راستہ روکنے کے لیے کالا قانون بنایا ،ڈکٹیٹر مشرف کو قانون واپس لوٹا رہے ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ ستر سال سے ملک کے ساتھ یہی کچھ ہوتارہاہے،کیا اسباب تھے جن کی وجہ سے ملک بحران کا شکار ہوتارہا،وہ کیا اسباب تھے جن کے باعث ہم دوسرے ممالک سے پیچھے رہ گئے،ہم نے اتنے بڑے سانحات سے بھی کچھ نہیں سیکھا۔جوقومیں پرانی روش پر اڑی رہتی ہیں وقت انکا انتظارکیے بغیر آگے نکل جاتاہے،اگرحالات بدلنے کی کوشش نہ کی توپاکستان ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گا۔ جنرل کونسل اجلاس سے خطاب میںسابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے خلوص کےساتھ ملک کی خدمت کی ہے،ستربرس بعدبھی پی ایم ایل این ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ وکلا کنوشن میں پوچھے بارہ سوالات کے جواب نہیں ملے ،یہ سوالات میرے ساتھ انصاف کی پوری کہانی ہیں،انہوں نے شرکا سے سوال کیا کہ کیا آپ میرے ساتھ مل کر حالات کو بدلنے کی کوشش کریں گے؟ ا

نہوں نے کہا کہ اقتدار نہیں اقدار کی سیاست کرتاہوں،ہم نے کسی کے مینڈیٹ میں آج تک کوئی رخنہ نہیں ڈالا، خیبرپختونخوا میں طاقت کے باوجود مداخلت نہیں کی،ہمیں اب آگے کی طرف دیکھنا چاہیے۔ سابق وزیراعظم نے مزیدکہا کہ عوامی مینڈیٹ کی توہین نہ کی جائے،اقتدار کے دروازے کی کنجی صرف عوام کے پاس ہو،حکومت وہ کرے جسے عوام ووٹ دیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں