Print this page

احتساب عدالت کا نواز شریف کے خلاف بڑا فیصلہ

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر پر فرد جرم عائد کردی ہے
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی سربراہی میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت ہوئی، سماعت کے آغاز میں مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے وکلاء کی جانب سے فرد جرم کی کارروائی روکنے کی استدعا کی گئی جس میں کہا گیا کہ والیم 10 اورتین گواہان کے بیانات کی کاپیاں فراہم کرنے تک فرد جرم روکی جائے، قانون کے مطابق ایف آئی آر اور بیانات کی کاپیاں فراہم کرنا ضروری ہے۔
دوسری جانب نوازشریف کی جانب سے احتساب عدالت میں ٹرائل روکنے کی
احتساب عدالت کی جانب سے ٹرائل روکنے کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد نواز شریف کی جانب سے تینوں ریفرنسوں پر ایک ہی فرد جرم اور ایک ہی مرتبہ جرح کے لیے نئی درخواست دائر کی گئی جس میں تینوں مقدمات میں ایک ہی ٹرائل کرنے کی استدعا کی گئی ہے، عدالت نے شریف خاندان کی ریفرنس یکجا کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کی ایک دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے 13 اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت میں ہنگامہ آرائی کے باعث نیب ریفرنسز میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر پر فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی تھی۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں