Print this page

عمران خان نوجوانوں اور نئی نسل کو تباہ کر رہے ہیں

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)تحریک انصاف کی منحرف رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے کہا ہے کہ عمران خان نے ملک میں ہمیشہ انارکی اور انتشار پھیلایا ہے اور دوسروں کو بھی احتجاج کا درس دیتے ہیں جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ آج گلی محلوں میں الزامات کی سیاست شروع ہو گئی ہے ،الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عائشہ گلالئی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 2014 کے دھرنے میں 47 کروڑ روپے کی منشیات نوجوانوں کو سپلائی کی گئی،عمران خان نوجوانوں اور نئی نسل کو تباہ کر رہے ہیں ،وہ منشیات کے پیسوں سے دوسروں کو تباہ کرنا چاہتے ہیں،عائشہ گلالئی نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں اگر ملک میں آپ کی حکومت آگئی تو سمگلرزبہت خوش ہوں گے اور خواتین پر بہت زیادہ حملے ہوں گے۔
عائشہ گلالئی نے عمران خان کے طالبان سے رابطوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا عمران اور طالبان کا ایک ہی موقف ہے وہ کہتے تھے کہ سیٹ چھوڑو اورچیئرمین پی ٹی آئی بھی کہتے تھے سیٹ چھوڑو،انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کا خطرہ ہے اور خطے میں داعش اٹھ رہی ہے ،اگر آپ حکومت کو کام کرنے نہیں دیں گے تو معیشت کیسے ترقی کرے گی،منحرف رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے جلسوں پر حملے ہوجاتے ہیں مگرپی ٹی آئی کے جلسے میں پٹاخہ تک نہیں پھٹتا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اداروں کی عزت نہیں کرتے ،اگرآئینی ادارے انہیں بلاتے ہیں تو عمران خان انہیں دھمکیاں دیتے ہیں کہ کارکنوں کو سڑکوں پر نکالوں گا،کیا آپ اداروں کو گالیاں دینے والا نیا پاکستان بنا رہے ہیں ۔
عائشہ گلالئی نے کہا میں الیکشن کمیشن کے ارکان کی شکرگزار ہوں جنہوں نے میرے موقف کو تسلیم کیاان کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے دن کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کا جو بھی فیصلہ آئے گا میں اس کا احترام کروں گی،عائشہ گلالئی نے کہا کہ اگر فیصلہ میرے خلاف آتا تو میں آئینی ادارے کو دھمکیاں نہ دیتی اور ملک میں انتشار پھیلاتی ۔
منحرف رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ این اے 4 میں لوگوں نے پی ٹی آئی کا بائیکاٹ کر دیا ہے اور سیاہ پرچم لہرا دیئے کہ عمران خان نے ہماری ماﺅں بہنوں کے ووٹ کی عزت نہیں کی،ان کا کہناتھا کہ این اے 4 میں کرپشن کا پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے اور عمران خان وزیراعظم بننے کیلئے مفاد پرستوں کو پارٹی میں شامل کررہے ہیں اور آج ان کی پارٹی میں وڈیروں اور جاگیرداروں کا قبضہ ہے نوجوان کی کوئی عزت نہیں

 

پرنٹ یا ایمیل کریں