ھفتہ, 20 اپریل 2024


سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا

 

ایمز ٹٰی وی (اسلام آباد)سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے دہشتگردی کی دفعات کو بحال کردیا اور تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ فیصلہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے پڑھ کر سنایا۔ سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم کرتے ہوئے کیس میں دہشت گردی کی دفعات بحال کرنے اور ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ۔ پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے تینوں ملزمان شاہ رخ جتوئی، سجاد تالپور، سراج تالپور کو حراست میں لے لیا۔
کیس میں نامزد چوتھا ملزم جیل میں ہے۔ سپریم کورٹ نے کیس کو دوبارہ سندھ ہائیکورٹ بھیجتے ہوئے ماتحت عدالت کو حکم دیا کہ دو ماہ میں کیس کا میرٹ پر فیصلہ کرے۔ عدالت عظمیٰ نے کیس کے حتمی فیصلے تک ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم بھی دیا۔
یاد رہے کہ نومبر 2017 میں سندھ ہائی کورٹ نے شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور، سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ کی سزا کالعدم قرار دے دی تھی اور مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرتے ہوئے مقدمہ ازسرنو سماعت کے لئے سیشن عدالت میں بھیج دیا تھا جس نے ملزمان کی ضمانت منظور کرکے انہیں رہا کردیا تھا۔
واضح رہے کہ سال 2012ء میں کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں پولیس آفیسر اورنگزیب کے جوان سالہ بیٹے شاہ زیب کو جھگڑے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جانب سے ازخود نوٹس لیے جانے کے بعد ملزمان کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلا تھا، سماعت کے دوران مقتول کے باپ نے قاتلوں کے گھر والوں سے صلح نامہ کرلیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے اسے قبول کرنے کے بجائے مقدمہ چلانے کا حکم دیا تھا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment