Print this page

چیف جسٹس اور وزیر اعظم کی ملاقات، ملاقات میں کیا ہوا؟

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایک کیس کی سماعت میں مکالمے کے دوران وزیر اعظم سے ملاقات کے حوالے سے کہا کہ ہم نے میٹنگ میں کھویا کچھ نہیں بلکہ پایا ہی پایاہے، آنے والے فریاد سنانے آئے تھے ہم نے کچھ نہیں دیا۔
سپریم کورٹ میں مری تعمیرات ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار اور وکیل لطیف کھوسہ کے درمیان وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات پر مکالمہ ہوا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے میٹنگ میں کھویا کچھ نہیں بلکہ پایا ہی پایاہے، آنے والے فریاد سنانے آئے تھے ہم نے کچھ نہیں دیا، آپ اس ادارے اوراپنے بڑے بھائی پر اعتماد کریں،کبھی آپ کو مایوس نہیں کروں گا۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ تو جسٹس عبدالرشید والی صورتحال تھی، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس عبدالرشید کو بلایا گیا تھا لیکن یہاں وزیراعظم میرے پاس چل کرآئے، جب مجھے بلایا گیا تو میں نہیں گیا بلکہ ان سے کہا یہاں آجائیں، روزانہ کئی سائل آتے ہیں کسی کو روکتا نہیں، کسی کے راستے میں رکاوٹ نہیں بننا چاہئے، پتہ نہیں کسی کو کیا تکلیف ہو۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ ان کو جو تکلیف ہے وہ سب کومعلوم ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف جسٹس آف پاکستان کے درمیان دو گھنٹے طویل ملاقات ہوئی تھی۔ یہ ملاقات وزیراعظم کی درخواست پر ہوئی تھی جس میں اہم امور زیر بحث آئے تھے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں