Print this page

نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کا افتتاح تاخیر کا شکار ہو گیا

 

ایمز ٹی وی (اسلام آباد)نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کا افتتاح تاخیر کا شکار ہوگیا ہے جس کی وجہ تعمیراتی کام اور دفاتر کا تیار ہونا نہیں بلکہ ایئرپورٹ کا آو¿ٹ سورس نہ ہونا ہے۔20 اپریل کو نئے تعمیر شدہ ایئرپورٹ کا افتتاح ہونا تھا۔موصول دستاویزات کے مطابق وزیر اعظم افتتاح سے پہلے آو¿ٹ سورس چاہتے ہیں لیکن صرف ت±رک کمپنی نے ٹینڈر بھرا اور صرف 5 فیصد منافع دینے کی حامی بھری۔سول ایوی ایشن نے ٹینڈر جاری کیا تو صرف ت±رک کمپنی ٹی اے وی نے حصہ لیا، اور کہا کہ کمپنی دکانوں سے لیکر مسافروں کی خدمات کی ذمہ دار ہو گی اور منافع کا 5 اعشاریہ 5 فیصد سالانہ ادا کرے گی۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے آو¿ٹ سورس کرنے سے متعلق پاکستانی آڈٹ کمپنی سے رپورٹ بھی مانگی تھی جس نے 34 فیصد سالانہ منافع پر آو¿ٹ سورس کرنے کی رپورٹ جمع کرائی اور کم منافع پر آو¿ٹ سورس کرنا نقصان دہ قرار دیا۔

ذرائع کے مطابق حکومت اور سول ایوی ایشن حکام کو اربوں روپے نقصان کی پرواہ نہیں اور ہر صورت ت±رک کمپنی کو ایئرپورٹ دینا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں حکام نے ت±رک کمپنی سے رابطے بھی کئے، لیکن کوئی جواب نہیں ملا جس کے بعد سی اے اے حکام نے ایئرپورٹ 5 فیصد سے بھی کم میں آو¿ٹ سورس کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ذرائع کے مطابق ایئرپورٹ کی دکانیں اور ریستوران بھی وزیراعظم کے مشیر کی سفارشات پر من پسند افراد کو دیئے جا رہے ہیں۔دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان نے سی اے ای ایمپلائز یونین کی درخواست پر ڈی جی سول ایوی ایشن سے ہوائی اڈے نجی سیکٹر کے حوالے کرنے سے متعلق جواب طلب کر رکھا ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں