Print this page

ایران کی اپیلوں کے باوجود ریحانہ جباری کو سزائے موت دے دی گئی-

ایمز ٹی وی(فارن ڈیسک) 26 سالہ ریحانہ جباری کو سال2007 میں ایرانی انٹلیجنس کے سابق اہلکار مرتضیٰ عبدل علی سربندی کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ریحانہ جباری کا موقف رہا تھا کہ انھوں نے جنسی استحصال کی کوشش کرنے پر اپنے دفاع میں قتل کیا۔مگر ایران کی اپیلوں کے باوجود قتل کے جرم میں ریحانہ جباری کو سزائے موت دے دی گئی-ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق اگرچہ ریحانہ نے تسلیم کیا تھا کہ انھوں نے عبدل علی کی کمر پر وار کیا تھا تاہم ان کا موقف تھا کہ گھر میں کوئی موجود تھا جس نے عبدل کو قتل کیا۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق ریحانہ کو عدالت میں اپنے دفاع کے لیے وکیل مہیا کیا گیا تھا۔تاہم سرکاری خبر رساں ادارے ایسنا نے سنیچر کو خبر دی کہ ریحانہ جباری کو پھانسی دے دی گئی کیونکہ ان کے رشتہ دار متاثرہ خاندان سے معافی حاصل نہیں کر سکے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں