Print this page

مسیحی برادری کی شادیوں کو قانون کے مطابق رجسٹر کرنے کا حکم

 

اسلام آباد:سپریم کورٹ پاکستان میں مسیحی برادری کی شادیوں کی رجسٹریشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے عیسائی برادری کی شادیوں کی رجسٹریشن سے متعلق محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے یونین کونسلز کو قانون کے مطابق مسیحیئوں کی شادیاں رجسٹر کرنے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) مسیحی برادری کو میرج سرٹیفکیٹ جاری کرے اور حکومت پنجاب اس حوالے سے مزید قانون سازی بھی کرے۔ کیس کا فیصلہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے خود پڑھ کر سناتے ہوئے کیس کو نمٹا دیا۔ سپریم کورٹ نے مسیحئیوں کی شادیوں سے متعلق کیس کا فیصلہ دس ستمبر 2018 کو محفوظ کیا تھا۔ مسیحی برادری کی شادیوں کی رجسٹریشن سے متعلق درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ مسیحی برادری کی شادی کی رجسٹریشن کا قانون موجود ہے اور 1872 کے مسیحی شادیوں کے قانون کے تحت یونین کونسل میں رجسٹریشن ہوتی تھی۔ تاہم پنجاب کے اکثر علاقوں میں اب ہماری شادیوں کو رجسٹر نہیں کیا جاتا ۔بلکہ صرف اموات اور پیدائش کو ہی رجسٹر کیا جاتا ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں