جمعرات, 18 اپریل 2024


عامرکیانی شعبہ صحت میں نتبدیلی لانےمیں ناکام

 
 اسلام آباد: سابقہ وفاقی وزیر صحت عامر کیانی کو دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ ،جعلی ڈگری کے حامل چیف ایگزیکٹوڈائریکٹر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان شیخ اختر حسین کی تعیناتی اور پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ( پی ایم اینڈ ڈی سی ) کی سنٹرل ایڈمیشن پالیسی پر ناکامی لے ڈوبی۔
 
ذرائع وزارت صحت کے مطابق عامر کیانی گزشتہ 8ماہ کے عرصہ میں صحت کے شعبہ میں کوئی خاطر خواہ تبدیلی نہ لا سکے۔ وفاقی دارالحکومت کے اسپتالوں میں ادویات کی عدم فراہمی ،مریضوں کے رش کوکم کرنے اور ان کو بہتر طبی سہولیات فراہم نہ کیے جانے کے باعث عامر کیانی کو عہدے سے برخاست کیا گیا۔ ان کے دور میں ادویہ ساز اداروں کو کنٹرول کرنے والے ادارے ڈریپ کے سی ای او کے لیے ایک ایسے شخص کی سفارش کی گئی جن کی اپنی پی ایچ ڈی کی ڈگری غیر مصدقہ ثابت ہو گئی۔
 
عامر کیانی نے وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی کہ دواؤں کی قیمتوں میں صرف 15فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے جب کہ عملی طور پر 889ادویات کی قیمتوں میں 50سے 150 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا وفاقی دارالحکومت کے اسپتالوں میں صحت کی سہولیات بھی فراہم نہ کی جا سکیں۔
 
 پولی کلینک جیسے اسپتال میں غیر معیاری ادویات کی نشاندہی سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کے چیئرمین عتیق شیخ نے کی ان ادویات کو لیبارٹری میں معائنے کے لیے بھی بھیجا گیا۔ لیکن وفاقی وزیر عامر کیانی کی جانب سے پولی کلینک میں ادویات کی خریداری کرنے والے گروہ کیخلا ف بھی کوئی کارروائی عمل میں نہ لائی گئی۔وزیر اعظم کی جانب سے ان کو باقاعدہ طورپر عہدے سے فارغ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment