Print this page

شاہد خاقان عباسی کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

 
 
 
 
اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
 
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت کے جج کے روبرو پیش کیا گیا۔
 
عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے شاہد خاقان عباسی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا ایل این جی ٹرمینل سے متعلق تفتیش ابھی باقی ہے، مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
 
شاہد خاقان عباسی نے ایک بار پھر جسمانی ریمانڈ کی مخالفت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں 90 روزکا ریمانڈ دے دیں، بتا چکاہوں کوئی جرم ہی نہیں کیا، ان کو ریمانڈ لینے دیں۔
 
عدالت نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 14 دن کے مزید جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
 
شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی پریس کانفرنس میں شرکت کے لیے لاہور جا رہے تھے۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو لاہور جاتے ہوئے ٹول پلازہ پر روکا جہاں انہیں ٹھوکر نیاز بیگ سے گرفتار کیا گیا۔
 
بعدازاں نیب نے اپنے اعلامیے میں مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کی ایل این جی کیس میں گرفتاری کی تصدیق کی تھی۔ نیب نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو بذریعہ خط شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری سے متعلق آگاہ کیا تھا۔
 
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔
 
جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔
 
ترجمان نیب کے مطابق مذکورہ ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لیے ٹھیکے دینے اور مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں