Print this page

تعلیمی اداروں میں منشیات کی رپورٹ سے اتفاق نہیں

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سندھ کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال سے متعلق کیس میں آئی جی سندھ کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔
 
تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کی، دوران سماعت عدالت میں سندھ کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی۔
 
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سندھ کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے حوالے سے کوئی رپورٹ نہیں،اس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا سندھ حکومت کی اس رپورٹ سے اتفاق نہیں کرتے، کراچی منشیات کی فروخت اور استعمال میں دنیا میں دسویں نمبر پر ہے، کیا آئی جی سندھ نے ان حقائق کو چیک کیا ہے، آئندہ سماعت پر آئی جی سندھ خود پیش ہوں ،سپریم کورٹ نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے لاہور سے بل بورڈ کو ہٹانے سے متعلق عدالتی حکم پر عملدرآمد رپورٹس بھی مسترد کردیں،بل بورڈز کی تنصیب سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربرائی میں تین رکنی بنچ نے کی، دوران سماعت ڈی ایچ اے ، کنٹونمنٹس بورڈز سمیت دیگر اداروں کی عمدرآمد رپورٹ پیش کی گئیں جس پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔
 
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا عدالت نے تو اس معاملے میں تمام نظرثانی درخواستیں بھی خارج کردیں ، وکیل لطیف کھوسہ نے کہا ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے ساتھ میٹنگ میں قوائد و ضوابط طے کیے گئے ہیں، اس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا طے یہ کرنا ہے کہ پبلک پراپرٹی کے علاوہ کون سی جگہیں ہیں۔
 
عدالت نے حکم دیا کہ بل بورڈز کی تنسیخ کے وقت درخت کی کٹائی اور ماحولیاتی آلودگی کے اصولوں کو مدنظر رکھا جائے تمام اتھارٹیز لکھ کر رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں