Print this page

سب سے زیادہ کرپشن پٹواری نظام میں ہے،سپریم کورٹ

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے شہری علاقوں میں پٹوارخانوں پر پابندی کے فیصلہ کے خلاف نظرثانی درخواستوں پر تمام صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کر لیا۔
 
جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں بینچ نے قرار دیا کہ تمام صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز اپنے صوبائی قانون کو مدنظر رکھ کر جواب داخل کریں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ اربن علاقوں میں پراپرٹی رکھنے والوں کو قانونی تحفظ درکار ہے۔
 
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پٹواری فرد نہیں دیتے جس سے رجسٹری نہیں ہوتی، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پٹواری فرد کے 10لاکھ مانگ لیتا ہے۔ اس لیے عدالت نے اربن ایریاز میں پٹوار خانے ختم کرنے کا فیصلہ دیا اور زمین کی خریدوفروخت رجسٹرڈ سیل ڈیڈ کے ذریعے کہا گیا۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا پٹواریوں کا نظام جدید طرز پر بنانا چاہئے، سب سے زیادہ کرپشن پٹواریوں کے نظام میں ہے، اسلام آباد سمیت ملک کے شہری علاقوں میں پٹواریوں نے لوٹ مچا رکھی ہے، نیب کے زیادہ تر کیسز بھی پٹواریوں سے متعلق ہیں۔ مزید سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی گئی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں