Print this page

پی ٹی آئی کورکمیٹی کے اجلاس میں پرویزمشرف کےکیس پروزیراعظم نے کوئی بات نہیں کی،شیخ رشید

وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والی کور کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم نے  پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

گزشتہ روز  ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظرپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں 2 وزرائے اعلیٰ اور 3 صوبوں کے گورنرز بھی شریک ہوئے۔

کور کمیٹی اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے تفصیلی فیصلے پر مشاورت ہوئی اور سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے فیصلے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس حوالے سے ایک  پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے  بتایا کہکور کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے پرویز مشرف کے کیس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں شامل دیگر ارکان کا کہنا تھا کہ فیصلے میں جلد بازی کی گئی اور انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ  خصوصی عدالت کے فیصلے سے فاصلے بڑھ رہے ہیں۔آئندہ چار سے پانچ دنوں میں ہونے والے ایک اور اجلاس میں حکومت کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

گزشتہ روز ہونے والی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے میڈیا بریفنگ میں بتایا تھا کہ اجلاس میں مختلف ایشوز پر تفصیلی بحث کی گئی،اہم ایشو مشرف کے حوالے سے ہونے والا فیصلہ تھا۔

فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کو مشرف کے فیصلے پر علی ظفر اور بابر اعوان نے تفصیلی طور پر کیس سے جڑے نکات سے بریف کیا، بابراعوان نے فیصلے میں موجود خلاء اور قانونی سقم سے آگاہ کیا۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعظم کا کور کمیٹی کے اجلاس میں کہنا تھا کہ ادارے ہر حال میں اہم اور مقدم ہیں، ہم نے اپنے اداروں کو تقویت دینی ہے اور ہم نے قانون اور آئین کے ساتھ کھڑا ہونا ہے، ہم اداروں میں تصادم نہیں ہم آہنگی چاہتے ہیں۔

فردوس عاشق اعوان کے مطابق وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں ادارے آئینی اور قانونی دائرے میں ذمہ داریاں نبھائیں، ہمیں افواج پاکستان کی قربانیوں کو کسی صورت فراموش نہیں کرنا چاہیے اورہمیں انصاف کے تقاضوں کو یقینی بنانا ہے، انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہمارے منشور کا حصہ ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں