Print this page

شیشوں میں موجود خوشبو انسانی صحت کے لئے مضر ہے

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ نے نوجوان نسل کو نشے کا عادی بنانے والے ہوٹلوں، سڑکوں اور تفریح گاہوں پر سرعام شیشہ سینٹرز کے قیام کا نوٹس لیتے ہوئے چاروں صوبائی حکومتوں سے شیشہ سینٹرز کے خلاف کارروائی کر کے چار ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے تمباکو نوشی کے شاہراہ عام پر استعمال کے خلاف مقدمے کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عوامی جگہوں، تفریحی مقامات اور ہوٹلوں پر کھلے عام شیشے کا استعمال کیا جارہا ہے لیکن کوئی روکنے والا نہیں، کراچی میں بھی کھلے عام شیشہ سینٹرز چلائے جا رہے ہیں، نوجوان نسل تباہ ہو رہی ہے ، شیشے میں خوشبو ڈال کر نوجوان نسل کو ورغلایا جاتا ہے کہ شیشے میں مضر صحت چیز نہیں ہوتی۔ عدالت نے چاروں صوبوں کو حکم دیا کہ وہ شیشہ سینٹرز کیخلاف کارروائی کریں اور ایک ماہ میں تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں