Print this page

خواتین کے پردے سے متعلق اہم بیان جاری

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) شریعت میں خواتین کے لیے چہرے، ہاتھ اور پاؤں کا پردہ واجب نہیں تاہم اگر کسی طرح کے فتنے کا خطرہ ہو تو تب عورت پر پردہ واجب ہے۔ تفصیلات کے مطابق دو روزہ اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس مولانا محمد خان شیرانی کی زیر صدارت ہوا جس میں ان کا کہنا تھا کہ مسلمان خواتین کے لیے چہرے، ہاتھوں اور پاؤں کا پردہ واجب نہیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاسوں میں خواتین اور بچیوں کو درپیش مسائل کا معاملہ پہلے بھی کئی بار اٹھایا گیا ہے تاہم یہ پہلا موقع ہے جب کونسل میں خواتین کے شرعی پردے کا معاملہ اٹھایا گیا۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے ایک ممبر نے انکشاف کیا کہ کونسل میں خواتین کے پردے کا معاملہ وزارت داخلہ کی درخواست پر اٹھایا گیا کیونکہ کئی برادریاں اور علمائے کرام شناختی کارڈ کے لئے خواتین کے تصاویر کھینچوانے کی تاحال مخالفت کرتے ہیں۔ممبر کا کہنا تھا کہ کچھ خاندان کے لوگ تصویر کی وجہ سے اب تک اپنی خواتین کا شناختی کارڈ نہیں بنوا رہے جبکہ نادرا حکام کے مطابق ملک میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر کسی کی بھی شناخت کے لیے شناختی کارڈ پر اس کی تصویر ہونا ضروری ہے۔اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں مخلوط نظام تعلیم کا معاملہ بھی زیر بحث آیا تاہم کونسل نے اس حوالے سے اپنے پرانے موقف کو دہراتے ہوئے مخلوط نظام تعلیم کو معاشرے کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔کونسل نے کہا کہ لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے الگ الگ تعلیمی ادارے بنائے جانے چاہئیں۔اجلاس کے آخر میں مولانا محمد خان شیرانی نے محرم الحرام کے دوران ایک دوسرے کا احترام کرنے اور امن وامان برقرار رکھنے پر زور دیا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں