Print this page

پاک چین معاہدہ تاخیر کا شکار

ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاک چین کے مابین ہونے والے 51 معاہدوں میں 6 ماہ گزر جانے کے بعد بھی 42 فیصد سے زائد منصوبوں پر عمل درآمد شروع نہیں ہوسکا۔ زرائع کے مطابق چین کے صدر نے رواں سال اپریل میں پاکستان کا دورہ کیا اس موقع پر51 معاہدوں، ایم او یوز پر دستخط کئے لیکن ابھی تک صرف 29منصوبوں پر عملدرآمد شروع ہو سکا ہے چینی صدر کے دورہ کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان ڈبلیو اینڈ پی کے19معاہدے کئے گئے جن میں سے ابھی تک 15منصوبوں پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے لیکن چار منصوبوں پر ابھی تک عملدرآمد شروع نہیں ہوا ہے، پی اینڈ این آر کے ایک معاہدے پر دستخط کئے گئے اس پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے،پی اینڈ ایس کے تین معاہدوں میں سے دو پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے،مواصلات کا ایک معاہدہ کیا گیا اور اس پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے،پی ڈی اینڈ آر کے دو معاہدوں میں سے ایک پر عملدرآمد ہو رہا ہے دفترخارجہ کا ایک معاہدہ کیا گیا اور اس پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے،خزانہ کے حوالے سے9 معاہدے کئے گئے اور اس میں سے7معاہدوں پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے،لیکن 2 پر ابھی تک عملدرآمد شروع نہیں ہو سکا ہے،ریلوے کا ایک معاہدہ کیا گیا جس پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے جبکہ داخلہ کے2،تجارت کے ایک،آئی بی اینڈ ایچ کے2، ایس اینڈ ٹی کے2،بی اینڈ آئی کے ایک،جی او پی بی کے 4 معاہدوں اور ایچ ای سی، نمل کے2 معاہدے کیے گئے تھے لیکن ان معاہدوں میں سے کسی پر عملدرآمد نہیں کیاگیا ذرائع کے مطابق ان معاہدوں پر عمل درآمد کے لئے سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں