Print this page

سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی بل منظور کرلیا

ایمزٹی وی(اسلام آباد) سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی پاکستان آرمی ایکٹ ( پی اے اے) 1952 میں ترمیم کی منظوری دے دی.قومی اسمبلی میں آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل پارلیمانی سیکریٹری برائے دفاع چوہدری جعفر اقبال نے پیش کیا۔ تفصیلات کے مطابق آرمی ایکٹ میں ترمیم کے تحت فوج سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ملزمان کی گرفتاری اور نظربندی پر قانونی تحفظ حاصل ہوگا اور اداروں کے اقدام پر کوئی کارروائی نہیں کی جاسکے گی۔بل کے تحت آرمی ایکٹ کے سیکشن ٹو میں ترمیم کے بعد فوجی عدالتوں کو ملزمان کے اِن کیمرا ٹرائل کی اجازت ہوگی، جبکہ گواہان، پراسیکیوٹر، عدالت کے اراکین اور دیگر افسران اور متعلقہ اشخاص کے تحفظ کے لیے ان کی شناخت بھی چھپائی جاسکے گی۔ دوسری طرف پی ٹی آئی کی رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ اور سید نوید قمر نے بھی بل پر تحفظات کا اظہار کیا اور اس پر مزید غور کی تجویز دی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں