×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46
 Print this page

الیكشن كمیشن سے نہیں بلکہ سپریم کورٹ سے انصاف كی توقع ہے، عمران خان

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) اسلام آباد کے ڈی چوک پر آزادی دھرنے كے شركا سے خطاب كرتے ہوئےتحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے كہاکہ اب ہمیں موجودہ الیكشن كمیشن سے نہیں بلکہ سپریم کورٹ سے انصاف كی توقع ہے، سپریم كورٹ ایک ایسا كمیشن بنائے جو 30 روز میں تحقیقات كرے، سپریم كورٹ كے پاس جسٹس (ر) ناصر اسلم جیسی شخصیات ہیں جو دھاندلی كی منصفانہ تحقیقات كرسكتی ہیں، اگر انتخابات میں دھاندلی ثابت نہ ہوئی تو ہم اپنا دھرنا ختم كردیں گے اور اگر ثابت ہوجائے تو نواز شریف استعفیٰ دیں گے۔انکا کہنا تھا کہ حکمران عوام كے پیسے كو بیدردی سے خرچ كر رہے ہیں، رائیونڈ کی پولیس كا سالانہ خرچہ 50 كروڑ روپے ہے جبکہ آصف زرداری كے حالیہ دورہ چین پر بھی پاكستانیوں كے ڈھائی كروڑ روپے خرچ ہوئے کیونکہ سندھ حكومت نے انہیں دورے كے لئے ہوائی جہاز سركاری خرچے پر فراہم كیا لیکن تحریک انصاف كی حكومت عوام كا پیسہ عوام پر خرچ كرے گی، گورنر ہاؤسز كی دیواریں گرا دیں گے اور تحریک انصاف كے گورنر اور وزرائے اعلیٰ سادگی اختیار كریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پیٹرولیم مصنوعات كی قیمتوں میں كمی ہوئی مگر پاكستان میں اس حساب سے كمی نہیں كی گئی، پیٹرول اور ڈیزل كی قیمتیں ہمارے خوف سے نیچے آئیں تاہم ان میں ابھی اور بھی كمی ہونی چاہئے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری كے 300 ارب ڈالر بیرون ملک میں ہیں اوردونوں ملک کے دوسرے اورتیسرے ا امیر ترین آدمی ہیں لیكن یہ خود ٹیكس نہیں دیتے، نواز شریف جب 4 سال پہلے اچھے موڈ میں تھے تو 5 ہزار روپے ٹیكس دیا لیکن جب بیرون ملک مقیم تھے تو ایک روپیہ بھی ٹیكس نہیں دیا، كیا اس دوران وہ اپنی تمام فیکٹریاں بھی اپنے ساتھ لے گئے تھے۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری پوچھتے ہیں كہ دھرنے کے لئے پیسہ كہاں سے آتا ہے تو انہیں بتا دوں كہ دھرنے كے لئے پیسہ عوام دیتے ہیں جبکہ بیرون ملک پاكستانی بھی پیسہ اكٹھا كر رہے ہیں۔انھوں نے کہا ابھی تو وارم اپ چل رہا ہے جب کہ اصل دھرنا 30 نومبر کے بعد شروع ہوگا انہوں نے کہا کہ انسانوں كے سمندر كے لئے آزادی فنڈ میں 5 كروڑ روپے اكٹھے ہوچكے ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں