جمعرات, 25 اپریل 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 45


پاکستان میں 40 سے زیادہ دہشت گرد گروپ سرگرم ہیں، چوہدری نثار

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے 10 دہشت گردوں کی بھارت جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 40 سے زیادہ دہشت گرد گروپ سرگرم ہیں جب کہ نائن الیون میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا لیکن اس کے باوجود دہشت گردی کی جنگ ہم پر مسلط کی گئی۔
سینیٹ اجلاس میں بیان دیتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ پاکستان میں 40 سے زیادہ دہشت گرد گروپ سرگرم ہیں لیکن داعش کا کوئی وجود نہیں، پرانی تنظیمیں داعش کا نام استعمال کرکے اس خوف کو کیش کرارہی ہیں، آئی بی نے 3 گروپ پکڑے جن میں سے ایک کا تعلق جماعت الدعوۃ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے داعش و دہشت گردی کے معاملات پر بات ہورہی ہے، عسکری تنظیموں کے افغانستان میں ریڈیو اسٹیشنز تشویشناک ہیں جب کہ کسی افغانی کو پاکستانی کارڈ جاری نہیں ہونے دوں گا اور ایسا کرنے والوں کو جیل جانا ہوگا۔
چوہدری نثار نے 10 دہشت گردوں کی بھارت جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انٹیلی جنس شیئرنگ صرف بھارت سے نہیں بلکہ خطے کے دوسرے ملکوں کے ساتھ بھی ہے، افغانستان کے ساتھ اس سے بھی زیادہ انٹیلی جنس شیئرنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے غیر ریاستی عناصرکے اقدامات پاکستان اور اس کے اداروں کے گلے پڑجاتے ہیں لیکن اب ایسے عناصر سے جان چھڑانے کے لیے سول وملٹری سطح پرکوششیں کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے حملوں میں کوئی بھی پاکستانی ملوث نہیں تھا، آمر کے غلط فصلوں سے دہشت گردی کی یہ جنگ ہم پر مسلط ہوئی اور مناسب منصوبہ بندی نہ ہونے سے یہ جنگ بڑھتی گئی۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت غیر ملکی این جی اوز کے خلاف بھی کارروائی کی گئی اور سب این جی اوز کو رجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، صرف 19 این جی اوز رجسٹرڈ اور حساس علاقوں میں کام کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی زیر صدارت ایکشن پلان پر اہم اجلاس جلد ہوگا جس میں ایکشن پلان پر پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا جب کہ ایکشن پلان کے تحت 15 نکات پر پیشرفت ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کے متعلق سب سے زیادہ تنقید ہوتی ہے جب کہ میرا کوئی مدرسہ نہیں، زیادہ رجسٹریشن کی بات ہوتی ہے، مدارس کے معاملے پر بہت پیشرفت ہوئی ہے اور اس حوالے سے نیکٹا بھی فعال کیاجارہا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment