Print this page

دھرنے کی سیاست نہیں چاہیئے، وزیر اعظم

ایمزٹی وی (اسلام آباد) وزیراعظم نوازشریف طبی معائنے کے بعد لندن سے وطن واپس پہنچ گئے جہاں نور ایئر خان ایئربیس پر وزیرخزانہ اسحاق ڈار سمیت دیگر نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد وزیراعظم نے پاناما لیکس پر انکوائری کمیشن کے لیے آج پارٹی رہنماؤں کو بھی مشاورت کے لیے طلب کرلیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کے وطن واپس پہنچنے کے بعد وزیراعظم ہاؤس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے وزیراعظم سے ملاقات کی جس میں اسحاق ڈار نے وزیراعظم کو پاناما لیکس کے معاملے پر سیاسی جماعتوں سے رابطوں پر آگاہ کیا۔ لندن سے پاکستان روانگی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بھاری اکثریت ملک میں دھرنوں کی سیاست نہیں چاہتی اور چاہتی ہے کہ پاکستان ترقی کرے اور آگے بڑھے لیکن بدقسمتی سے 90 کی دہائی والی سیاست شروع ہوگئی لیکن میں نہ مانوں والی سیاست 90 کی دہائی میں ہی دفن ہوچکی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کئی لوگوں کو میرے لندن میں آنے میں سازش نظر آرہی تھی لیکن میں چیک اپ کے لئے آیا جو مکمل ہوگئے اوراب واپس اپنے وطن جارہا ہوں، میرے لندن آنے کے بعد پیشگوئیاں کرنے والوں سے ہی پوچھا جائے کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس میں مجھ پرکوئی الزام نہیں لگا لیکن پھربھی اس پر کمیشن بن جائے گا، 1972 سے ہمارا خاندان مشکلات کا شکار رہا، ہمارے کئی کارخانے ذوالفقارعلی بھٹو نے اقتدار میں آنے کے بعد نیشنلائز کردیئے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم نے آج اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں اور رفقائے کار کو بلالیا ہے جہاں وہ ان سے ملاقات کریں گے جب کہ اس دوران وہ پاناما لیکس سے متعلق کمیشن پر مشاورت اور لائحہ عمل بھی طے کریں گے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں