جمعہ, 19 اپریل 2024


جمہوریت کو نوازشریف کی ڈکٹیٹرشپ سے خطرہ ہے، عمران خان

ایمزٹی وی(میرپور) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ترکی میں حالیہ ناکام فوجی بغاوت کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر پاکستان میں فوج اس طرح اقتدار پر قابض ہوجاتی تو عوام خوشی میں مٹھائیاں تقسیم کرتی۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے آزاد کمشیر کے علاقے میرپور میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران ترکی کی عوام کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ترک عوام جمہوریت کو بچانے کے لیے سڑکوں پر نکلی اور ان کی طرح پاکستانی عوام کو بھی جمہوریت کو بچانا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ترک صدر رجب طیب اردگان کے دور حکومت میں ملک میں خوشحالی آئی اور اسی لیے عوام خدمت کرنے والی حکومت کے ساتھ کھڑے ہوئے۔ رجب طیب اردگان کی پالیسیز کا حوالہ دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان کی حکمت عملی سے ترکی کی کرنسی کی قیمت میں اضافہ ہوا، اردگان نے تعلیم پر5 گنا زیادہ پیسہ خرچ کیا، جس کی وجہ سے آج عوام ان کے ساتھ ہیں۔ طیب اردگان کی عوام میں پزیرائی کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مصر کے حسنی مبارک اور عراق کے صدام حسین بھی پاکستانی حکمرانوں کی طرح جواب نہیں دیتے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ ترکی کے لوگوں کی طرح پاکستانیوں کو بھی اپنی جمہوریت بچانا ہوگی، ہمارے ملک میں جمہوریت کو فوج سے نہیں نوازشریف کی ڈکٹیٹرشپ سے خطرہ ہے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت قائم کی جارہی ہے، پنجاب میں رنجیت سنگھ کے بعد نواز شریف نے سب سے زیادہ عرصے تک حکومت کی ہے۔ ماڈل ٹاؤن واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں عوام پر گولیاں برسائی گئیں، ایسا کس جمہوری دور میں ہوا ہے؟ عمران خان نے الزام لگایا کہ نواز شریف پاکستان میں بادشاہوں کی طرح زندگی گزار رہے ہیں اور صرف رائیونڈ کی سیکیوٹی کیلئے تعینات 1200 سے زائد پولیس والوں پر سالانہ کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ نواز شریف نے پاکستان کو گذشتہ 3 سال میں 6 ہزار ارب روپے کا مقروض کردیا ہےاورعوام کےنام پرقرضہ لےکرآف شور کمپنیاں قائم کی جاتی رہی ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment