ھفتہ, 20 اپریل 2024


مولانا فضل الرحمٰن کا عمران خان پر تنقیدی نشتر کی برسات

 


ایمزٹی وی(کوہاٹ)کوہاٹ میں  سے خطاب اور عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یاد رکھیں ایسی سازشوں سے دینی مدارس کا خاتمہ نہیں کیا جا سکتا ۔عمران خان کے بارے میں مولانا کا کہنا تھا کہ انکی کسی بات پر یقین نہیں کیا جا سکتا ، پہلے کہتا تھا میرے پاس 35پنکچر کی ٹیپ ہے اور پھر کہا کہ وہ تو سیاسی بیان تھا ۔”کہاں گئے تمہارے دھاندلی کے الزامات “۔ دھاندلی کا کیس ہی ختم ہو گیا ۔ رات گئی بات گئی اور مٹی پاﺅ ۔

مولانا نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ آف شور کمپنیوں والے سارے چور ہیں اور اگلے ہی دن کہا میں نے بھی ٹیکس بچانے کیلئے ایک آف شور کمپنی بنائی تھی ۔”ایک دن کہا کہ شیخ رشید کو اپنا چپڑاسی بھی نہ رکھوں اور اب کہتا ہے کہ ہم برابر ہیں اور سوچ بھی ایک ہے “۔
عمران خان پر تنقید کے نشتر برساتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ خان صاحب پہلے کہتے تھے بنی گالہ کا گھر کاﺅنٹی کے پیسے سے خریدااور پھر کہا کہ جمائمہ نے طلاق کے بعد مجھے دیا ہے ۔”پی ٹی آئی اسمبلیوں سے مایو س ہو کر سپریم کورٹ گئی اور پھر کہا کہ سپریم کورٹ سے مایوس ہیں اور اسمبلی میں جارہے ہیں “۔


مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پشتون بیلٹ میں مذہب کی جڑیں گہری ہیں اور ان جڑوں کو اکھاڑنے کیلئے عمران خان کو صوبے پر مسلط کیا گیا ۔تحریک انصاف کے وفد نے مجھ سے کہا کہ عمران خان کو ہم نے اس صوبے پر اس لیے مسلط کیا ہے کیونکہ پشتون بیلٹ میں مذہب کی جڑیں گہری ہیں اور ان جڑوں کو اکھاڑنے کیلئے اس سے موزوں آدمی کوئی نہیں تھا ۔


جمعیت علماءاسلام کے سربراہ نے مزید انکشاف کیا کہ تحریک انصاف کے لوگوں نے مجھ سے کہا کہ آپکو پتہ ہے بین الاقوامی احتساب یہودیوں کے ہاتھ میں ہے اور اب یہاں پیسہ آئے گا جو ایک ایک مولوی اور مسجد تک جائے گا تو دیکھنا کہ آپکے ساتھ ایک مولوی بھی نہیں ہو گا اور آپ تنہا رہ جائیں گے ۔ ”انہوں نے چیلنج کیا اور مجھے للکارا کہ صوبے میں پیسے کا سیلاب آئے گا اور تم اس کے آگے ٹھہر نہیں سکو گے “۔

مولانا کا کہنا تھا کہ انکو جواب دیتے ہوئے میں نے کہا کہ ہم جانیں اور آپکا پیسہ جانے ۔ آج ہم نے اس ایجنڈے کو ناکام بنا دیا ہے ۔”کیا میں ان لوگوں سے ڈروں جن کی زبان صبح کو کچھ اور اور رات کو کچھ اور ہوتی ہے ۔ تحریک انصاف کے بڑے بڑے لوگوں نے عمران خان کے یہودی لابی اور مغربی تہذیب کا ایجنٹ ہونے کا اعتراف کیا ۔ عام انتخابات کے بعد تحریک انصاف کی طرف سے کچھ بڑے بڑے لوگ مجھے آمادہ کرنے آئے کہ تحریک انصاف سے صلح کر لوں ۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے وفد سے میری تین ملاقاتیں ہوئیں مگر میں آمادہ نہیں ہوا اور میں نے کہا کہ میری کسی سے ذاتی لڑائی نہیں مگر جس بات پر عمران خان سے اختلاف کیا اس پر قائم ہوں اور عقیدے اور نظریے پر کوئی مصالحت نہیں ہو سکتی ”میں لڑوں گا “۔

انکا مزید کہنا تھا کہ وفد میں موجود لوگوں نے مجھے کہا کہ آپ نے تو چیپٹر ہی کلوز کر دیا اور ہمارے ساتھ بات ہی نہیں کر رہے مگر ہم آپ سے 2تین باتیں کرنا چاہتے ہیں ۔ مولانا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے مجھے کہا کہ ہم تین سالوں سے آپ کی تقاریر نوٹ کر رہے ہیں ، آپ عمران خان کو یہودی لابی کا ایجنٹ کہتے ہیں اور مغربی تہذیب کا نمائندہ قرار دیتے ہیں ۔

مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے اعتراف کیا کہ آپ عمران خان کے بارے میں یہ دونوں باتیں بلکل درست کہتے ہیں اور ہم اس کی تصدیق کرتے ہیں ۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment