اتوار, 28 اپریل 2024


حالیہ بجلی صورتحال پچھلی حکومتوں کے کرتوتوں کی وجہ سے ہے

 

ایمزٹی وی(پشاورپشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ اس وقت آتا ہے جب بڑے لوگ چوری کرتے ہیں ۔ ضلع ناظم سمیت 18 افراد بجلی چوری کر رہے ہیں ۔
خیبرپختونخواکے عوام قانونی طریقے سے بجلی لیں تو تعاون کریں گے۔ وزیر اعظم کے وژن کے مطابق ملک کو لوڈ شیڈنگ فری بنانا ہے۔2013 کے بعد پیسکو کے حالات تبدیل ہوئے ہیں، اس وقت بھی پیسکو کے 415 فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی ۔ پیسکو کی ڈیمانڈ اب 2700 میگا واٹ تک پہنچ گئی ہے۔ پییسکو نے ٹرانسمیشن کے نظام پرایک روپیا تک خرچ نہیں کیا گیا۔ ٹرانسمیشن لائن کا نظام بہتر بنایا جا رہا ہے ۔ جبکہ پیسکو کے 224 فیڈرز پر 80 فیصد لائن لاسسز کی وجہ سے 18 سے 20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہے ۔مارچ 2018 تک 8 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں آجائے گی۔ 2018 میں بجلی وافر ہوگی تو ریکوری والے علاقوں کو بلا تعطل بجلی دی جائے گی ۔بجلی ان علاقوں کو دی جائے گی جہاں لائن لاسز بہت کم ہیں .
عابد شیر علی کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ کے415فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ زیرو ہے ۔ خیبر پختونخواہ میں 200 کے وی کے چار گرڈ سٹیشن بنائے جا رہے ہیں ۔سابقہ ادوار میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18گھنٹے تھا ۔ پیپلزپارٹی کی حکومت میں ملک کواربوں ڈالرکانقصان ہوا، یہ لوگ عوام کےسامنے کس منہ سے ووٹ مانگنے جائیں گے، حالیہ بجلی صورتحال پچھلی حکومتوں کے کرتوتوں کی وجہ سے ہے۔ موجودہ حکومت جلد ہی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر لے گی۔ مگر ہم کسی بھی بجلی چور کو بجلی نہیں دیں گے۔
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment

comments54