ھفتہ, 20 اپریل 2024


بھارت کی آبی جارحیت کا سلسلہ جاری

 

لاہور : بھارت کی آبی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، بھارت نے مادھو پور ہیڈورک کےبند کھول دیئے، دریائےراوی میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا، جس سے چنیوٹ اور رنگپور میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا۔
بھارت کی آبی جارحیت کا سلسلہ تھم نہ سکا، رات کے اندھیرے میں بھارت نےپھر مادھوپور ہیڈورک کے بند کھول دیئے، پانی کی مسلسل بڑھتی سطح نے سیلاب کےخطرے کی گھنٹی بجا دی۔
شاہدرہ میں پانی کی سطح پچھتر ہزار کیوسک تک پہنچنے کا خدشہ ہے، راوی کنارے آباد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقلی کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ ریسکیو نے شاہدرہ کے مقام پر مشقیں شروع کر دیں ہیں۔
جسر کے مقام پر پانی کی آمد50 ہزار کیوسک سےتجاوز کر گئی جبکہ دریائے چناب میں پانی کی آمد میں کمی ہوئی اور ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 48 ہزار 432 کیوسک رہ گئی ہے۔
چنیوٹ میں ستانوے ہزارکیوسک سیلابی ریلا دریائے چناب میں داخل ہوگیا ہے ، نشیبی بستیوں میں اعلانات کئے جارہے ہیں اور فلڈ ریلیف کیمپس بھی قائم کردئیے گئے ہیں جبکہ متعلقہ محکموں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہے۔
فلڈ کنٹرول روم کے مطابق دریائےچناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے، 24گھنٹے میں97 ہزار579کیوسک کاریلا چنیوٹ سے گزرےگا، نشیبی بستیوں میں اعلانات کئے جارہے ہیں اور فلڈ ریلیف کیمپس بھی قائم کردئیے گئے ہیں جبکہ متعلقہ محکموں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہے۔
ممکنہ سیلاب سے بچاؤ کے لیے 104 اسکولوں کو وارننگ جاری کی ہے ، انتظامیہ مکمل الرٹ ہے ، خطرے کی صورتحال نہیں۔
گوجرنوالہ میں دریائے چناب میں ہیڈ خانکی کے مقام پر ایک لاکھ پانچ ہزار کیوسک ،ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد اٹھانوے ہزارکیوسک ریکارڈ کیا گیا، نالہ پھلکوں میں پانی کا بہاؤ چارسوبیس کیوسک، نالہ ایک میں اکیس سوسترکیوسک اور نالہ ڈیک میں پانی کا بہاؤ چھ سو اڑتیس کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
رنگپور میں سیلابی ریلے سے سینکڑوں ایکڑ اراضی دریا برد ہوگئے ہیں ، محکمہ انہار نے خبردار کیا ہے، رنگ پور شہر سے دریائے چناب کا فاصلہ آٹھ سوفٹ رہ گیا ہے جبکہ کٹاؤ کا رخ شہر کی جانب ہونے سے رنگ پور اور جھنگ کے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ گیا

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment