Print this page

جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر مریم نواز احتساب عدالت میں پیش

 
 
 
 
 
 
 
لاہور : چوہدری شوگرمل کیس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا اور نیب حکام ریفرنس کی تیاری سےمتعلق عدالت کو آگاہ کریں گے۔
 
لاہور کی احتساب عدالت کے جج جوادالحسن چوہدری نے چوہدری شوگر ملز کیس کی سماعت کی ، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور اُن کے کزن یوسف عباس کو عدالتی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
 
مریم نوازکی پیشی پر لیگی کارکنوں نے عدالت کے باہر اور کمرہ عدالت کےاندر نعرے بازی کی ، اس موقع پر جوڈیشل کمپلیکس اور اطراف خواتین پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات ہیں۔
 
مریم نواز کیخلاف چوہدری شوگرملزکیس کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے مریم نواز کےساتھ سیلفیاں لینے پراظہار برہمی کرتے ہوئے کمرہ عدالت میں تمام لوگوں کو فون بند کرنے کاحکم دے دیا۔
 
مریم نوازکے وکلا نے سائیڈروم میں مشاورت کی اجازت کی درخواست کی، جس پر عدالت نے کہا ملاقات کر لیں مگریقینی بنایا جائے کوئی دوسرا نہ ہو، غیر متعلقہ افراد ملاقات میں گئے تو ذمہ دار وکلاہوں گے۔
 
نیب حکام ریفرنس کی تیاری سےمتعلق عدالت کو آگاہ کریں گے۔
 
گذشتہ سماعت میں عدالت نے مریم نواز کے مزید جسمانی ریمانڈکی نیب کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مریم نواز اور یوسف عباس کو 9 اکتوبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا تھا۔
 
مریم نواز اور یوسف عباس نے درخواست کی تھی کہ انھیں کوٹ لکھپت جیل بھجوایا جائے تاہم عدالت نے قراردیا کہ اس سلسلے میں جیل حکام فیصلہ کریں گے۔
 
یاد رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں تھیں، تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہ ہونے پر نیب ٹیم نے انھیں یوسف عباس کو گرفتار کرلیا تھا۔
 
نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھاکہ مریم نواز، نوازشریف اور شریک ملزموں نے2000ملین کی منی لانڈرنگ کی، ملزمان کےاثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں