Print this page

خواجہ سعدرفیق نےطلباکے حق میں اہم مطالبہ کردیا

لاہور: سیاسی رہنما خواجہ سعد رفیق نےطلبا کے حق میں اہم مطالبہ کردیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پرکہا کہ کوروناکے باعث گزشتہ ایک سال سے ملک بھر میں اسکول اور کالج بند پڑے ہیں اور طلبا کلاسز لینے سے قاصر ہیں۔

سلیبس مختصر کرنے کے باوجود طویل لوڈ شیڈنگ اور انٹرنیٹ سپیڈ سےمسائل کے باعث آن لائن کلاسز کے ذریعے بھی طلبا یہ مختصر سلیبس بھی پورا نہیں پڑھ سکےاور حکومتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اِس سال میٹرک اور انٹرکےطلبا کو صرف اختیاری مضامین کا امتحان دینا ہو گا۔
موجودہ حالات اورگزشتہ سال میں طلبا کی پڑھائی کی تناظر میں یہ ایک غیردانش مندانہ فیصلہ ہے۔ اِس حوالے سے چند غورطلب نکات پیش نظر رکھےجائیں

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ:

1: صرف اختیاری مضامین کے امتحان کےنتائج سے کسی طالب علم کی کسی لازمی مضمون میں قابلیت کا اندازہ کیسے لگایا جا سکتا ہے بالخصوص جبکہ پرائیویٹ امتحان دینے والےطلبا کی اکثریت انگریزی میں فیل ہو جاتی ہے۔

2: داخلہ کے وقت یونیورسٹی انتظامیہ اِن کے میرٹ کا تعین نہیں کر سکتی مثلاًجس بچے نے انٹر میں انگریزی کا امتحان دیا ہی نہیں، اوراِس مضمون میں BS میں داخلہ لینے چاھتا ھےتو یونیورسٹی داخلے کی اھلیت کاتعین کیسے کریگی؟

3۔ صرف اختیاری مضامین کا امتحان لینےکےنتیجےمیں ذہین طلبہ کے پاس پروفیشنل ڈگری پروگرام میں داخلہ کیلئے اپنی مکمل مارکس شیٹ ہی نہیں ہو گی

 

پرنٹ یا ایمیل کریں