جمعرات, 25 اپریل 2024


شہر میں ترقیاتی منصوبے وقت کی اہم ضرورت ہیں، گورنر سندھ

 

ایمز ٹی وی (کراچی) گورنر سندھ محمد زبیر نے ہدایت کی ہے کہ تمام منصوبے وقت پر مکمل کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی سہولتوںکی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ کسی بھی منصوبے کی تاخیر سے عوام کو مشکلات کا سامنا اور منصوبہ اپنی افادیت کھو دیتا ہے،کراچی ترقیاتی پیکج کے تحت منگھو پیر روڈ کی بحالی و ترقی کے لئے 2588ملین روپے اور 6.7کلومیٹر نشتر روڈ کی بحالی و ترقی کے لئے 860ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ وہ بدھ کو یہاں وفاق کے تحت جاری منصوبوں کے جائزے کے لئے شہر کا دورہ کررہے تھے۔

اس موقع پر کراچی انفرااسٹرکچر کمپنی لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹوآفیسر (سی ای او) محمد صالح احمد فاروقی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی ان کے ساتھ تھے ۔ گورنر سندھ ایم اے جناح روڈ ، نشتر روڈ اور منگھوپیر روڈ کا دورہ کرتے ہوئے 4-K چورنگی سرجانی ٹائون گئے، جہاں گرین لائن منصوبے کے بارے میں انہیںتفصیلات فراہم کی گئیں۔ بعد ازاںوہ ناگن چورنگی، نارتھ کراچی پہنچے، جہاں سے گرین لائن منصوبے کے راستے پربرکات حیدری، نارتھ ناظم آباد تک سفر کیا ۔ گورنر نے اپنے دورے میں ترقیاتی کام کی رفتار کا جائزہ لیا اور متعلقہ حکام کو موقع پرہدایت کی کہ منصوبے کے اطراف پبلک ٹرانسپورٹ کے لئے متبادل راستوں کا بھی خصوصی خیال رکھا جائے۔

حیدری اسٹیشن پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ کراچی کو ماڈرن سٹی بنانے کے منصوبے پر کام کررہے ہیں، گرین لائن کی تکمیل سے شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کا موئثر نظام شروع ہوگا، کیونکہ کراچی دنیا کا ایک بڑا شہر ہے، یہاں آبادی کے بڑھتے دبائو کے پیش نظر مسائل میں اضافہ ہو رہاہے، خصو صاًآمد و رفت کے ذرائع کی کمی یا گنجائش سے زائد گاڑیوں کے گزرنے سے لوگوں کو انتہائی تکلیف ہوتی ہے، اسی لیے وفاقی حکومت نے سرجانی ٹائون سے گرین لائن منصوبہ شروع کیا، جو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ، آرام دہ اور ایک منفرد منصوبہ ہے، جس کی تکمیل سے شہر کے ایک حصے میں ٹریفک کے دبائو میں کمی اور لوگوں کو جدید سفری سہولتیںحاصل ہوںنگی۔ منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے ۔ ماس ٹرانزٹ پروگرام کے تحت شہر میں گرین لائن ، اورنج، بلیو اور یلو لائن سمیت دیگر منصوبے تشکیل دیئے گئے ہیں، جن میں سے گرین لائن منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شنگھائی پاور کمپنی بہت جلد کے الیکٹرک کا انتظام سنبھال کر شہر میں بجلی کی فراہمی کے لئے اپنی بھر پور صلاحیتیںبروئے کار لائے گی، کیونکہ مذکورہ کمپنی نے بجلی کے انفرااسٹرکچر میں بہتری کے لئے 9ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کا بھی وعدہ کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ منگھوپیر روڈ کراچی کی ایک اہم ’’ٹریفک آرٹری‘‘ ہے، اس لئے اس کی بحالی کا منصوبہ کراچی پیکج میں شامل کیا گیا ہے ۔ امن و امان کے قیام کے بعد شہر میں ترقیاتی منصوبے وقت کی اہم ضرورت ہیں تاکہ عوام کو آپریشن کے ثمرات پہنچائے جا سکیں، اس ضمن میں وفاق نے 25ارب روپے کے کراچی ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ اس سے قبل وفاق کے تعاون سے 50 ارب روپے سے جاری منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں، جن میں لیار ی ایکسپریس وے ، گرین لائن ، پینے کے صاف پانی کا منصوبہ K-IV اور دیگر منصوبے شامل ہیں، اس طرح مجموعی طور پر وفاق شہر میں 75 ارب روپے سے ترقیاتی کام کروارہا ہے۔

دورے کے دوران گورنر سندھ نے حیدری کے مقام پر گرین لائن کے ساتھ شجر کاری مہم کے سلسلے میں پودا بھی لگایا ۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment