ھفتہ, 20 اپریل 2024


سندھ کےلوگ اب بھی موہن جوڈرومیں رہ رہےہیں

کراچی:سپریم کورٹ کے جسٹس گلزار احمد اور جسٹس منیب اخترپر مشتمل بینچ نے سینیارٹی متاثر ہو نے کے خلاف انجینئیرنگ ورکس اینڈ سروسزافسران کی درخواست کی سماعت ملتوی کردی۔

منگل کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت کے موقع پرجسٹس گلزار احمد کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ سندھ میں محکمے بنائے ہی ختم کرنے کے لئیے جاتے ہیں، دیہی سندھ میں ڈیویلپمنٹ کا ادارہ بنانے کا کیا جواز ہے، سندھ کے لوگ اب بھی موہن جو ڈرو میں رہ رہے ہیں، صوبے کے عوام کے نام پرکھربوں روپے خرچ کئے جا چکے،کل بھی ایک کیس سنا،105 ارب لگا کر بھی ایک گلاس صاف پانی مہیا نہیں کیا جا سکا، سندھ حکومت کے پاس کیا ان حقائق کا دفاع ہے، محکمے بنا کر ملازمین بھرتی پھر انہیں سر پلس پول میں ڈال دیا جاتا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔ درخواست گزاروں نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ سندھ ایرٹ زون کے ملازمین کو مختلف محکموں میں ضم کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ان کی سینیارٹی متاثر ہورہی ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment